بغداد(این این آئی)ایرانی وزیر خارجہ کے دورہ عراق کے دوران عراق کے قبائلی عمائدین سے خطاب پر عراق کے سیاسی اور عوامی حلقوں کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیاہے ۔عرب ٹی وی کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے جنوبی عراق کے دورے کے دوران قبائلی رہ نماؤں سے خطاب کیا۔ ان کے خطاب کو سفارتی آداب اور پروٹوکول کے خلاف قرار دیا جا رہا ہے۔عراق کے ایک سابق رکن پارلیمنٹ حید الملا نے کہا کہ اگرچہ عراق کی تمام سیاسی جماعتیں تمام ممالک کے ساتھ تزویراتی تعلقات کی خواہاں ہیں مگر ایرانی
وزیر خارجہ نے اپنی حدود سے تجاوز کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ عراق کے دوسرے ممالک ساتھ تعلقات کی بنیاد باہمی احترام اور عراق کی خود مختاری پرہے مگر ایرانی وزیر خارجہ سفارتی منطق اور عراق کی خود مختاری کے اصولوں کے برعکس قبائلی رہ نماؤں سے ملاقات کی۔ اس طرح کی ملاقاتیں قبائل کو اپنے زیراثر لانے کی کوشش ہے۔سابق ایرانی رکن پارلیمنٹ الملا نے وزیر اعظم عادل المہدی اور وزیر خارجہ محمد علی الحکیم پر زور دیا کہ وہ ایرانی وزیر خارجہ کے پروٹوکول کے منافی قبائلی رہ نماؤں سے خطاب کی وضاحت کریں۔