نئی دہلی (این این آئی) بھارتی حکام نے پاکستان پر الزام دھرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان بات چیت میں سنجیدہ نہیں ہے، اگر پاکستان بات چیت کے لیے تیار ہے تو پٹھان کوٹ اور ممبئی حملے کے جو دہشت گرد ہیں ان کے خلاف ابھی تک کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی؟
بھارتی ٹی وی کے مطابق میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے پاکستان کو مذاکرات میں غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ اگر پاکستان بات چیت کے لیے تیار ہے تو پٹھان کوٹ اور ممبئی حملے کے جو دہشت گرد ہیں ان کے خلاف ابھی تک کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی؟ رویش کمار نے ایک نیوز کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں الزام عائد کیا کہ پاکستان شدت پسند تنظیموں کو اب بھی اپنی سرزمین استعمال کرنے دے رہا ہے۔پاکستان میں کالعدم تنظیموں کی جو اعانت ہو رہی تھی وہ اب بھی ہو رہی ہے اس سے بھی خطرناک بات یہ ہے کہ ان تنظیموں کو قومی مرکزی دھارے میں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ادھر بھارتی ٹی وی نے اپنی ایک رپورٹ میں کہاکہ اپریل میں انتخابات کی وجہ سے مودی سرکار پاکستان سے مذاکرات میں سنجیدگی کا مظاہرہ کر ہی نہیں سکتی کیونکہ مودی کے مہان بھارت میں پاکستان مخالف بیان بازی ہی ووٹ بینک کی مضبوطی ہے،وزیر اعظم عمران خان نے بھارت سے کئی بار مذاکرات کی پیشکش کی ہے لیکن عقل کے عاری بھارت سے مثبت ردعمل کی کوئی توقع نہیں کی جاسکتی،رپورٹ کے مطابق پاکستان میں اگست میں نئی حکومت کے قیام کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے انڈیا سے بات چیت شروع کرنے کی کئی بار پیشکش کی لیکن انڈیا کی طرف سے ابھی تک کوئی مثبت ردعمل سامنے نہیں آیا ۔