ریاض(این این آئی)سعودی عرب کی سکیورٹی فورسز نے صوبہ القطیف میں واقع ایک گاؤں الجش میں پیشگی حفاظتی اقدام کے تحت شروع کی گئی کارروائی مکمل ہوگئی ہے۔ اس میں چھ مطلوب افراد ہلاک ہوگئے اور ایک کو سکیورٹی فورسز نے زخمی حالت میں گرفتار کر لیا ہے۔
ان تمام مشتبہ افراد کے نام حکام کو مطلوب افراد کی فہرست میں شامل تھے اور وہ ریاست دشمن تخریبی سرگرمیوں میں ملوث رہے تھے۔انھوں نے صوبہ القطیف میں سکیورٹی فورسز پر حملے کیے تھے اور صوبے میں ترقیاتی منصوبوں کو سبوتاڑ کرنے کی سازش کر رہے تھے۔سعودی عرب کی سرکاری خبررساں ایجنسی کے مطابق پریذیڈینسی برائے اسٹیٹ سکیورٹی کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ سکیورٹی ادارے القطیف میں مشتبہ انتہا پسندوں کی سرگرمیوں کی نگرانی کرتے رہے تھے اور انھیں ایسے اشارے ملے تھے کہ مشتبہ عناصر صوبے میں واقع گاؤں الجش میں ایک مجرمانہ کارروائی انجام دینے والے ہیں۔ اس کا مقصد ریاستی سکیورٹی کو نقصان پہنچا نا اور صوبے میں ترقیاتی منصوبوں کو سبوتاژ کرنا تھا۔اس اطلاع کے بعد سکیورٹی فورسز نے سوموار کو مشتبہ افراد کے ٹھکانے پر چھاپا مار کارروائی کا آغاز کیا تھا۔ انھوں نے اس مکان کے اندر موجود مشتبہ افراد سے ہتھیار ڈالنے اور خود کو حوالے کرنے کا مطالبہ کیا لیکن ا نھوں نے اس پیش کش کو مسترد کردیا اور سکیورٹی اہلکاروں کی جانب فائرنگ شروع کردی۔جھڑپ کے بعد عادل جعفر نامی ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔وہ جھڑپ کے دوران میں زخمی ہوگیا تھا اور اس کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔وہاں اس کی حالت تسلی بخش بتائی جاتی ہے۔ان کے قبضے سے 22 موبائل فو ن ، ایک لیپ ٹاپ ، سات خود کار آتشیں رائفلیں ، گولیوں سے بھرے میگزین اور دیگر اسلحہ برآمد ہوا ہے۔ان تمام مشتبہ افراد کے نام حکام کو مطلوب افراد کی فہرست میں شامل تھے اور وہ ریاست دشمن تخریبی سرگرمیوں میں ملوث رہے تھے۔انھوں نے صوبہ القطیف میں سکیورٹی فورسز پر حملے کیے تھے اور صوبے میں ترقیاتی منصوبوں کو سبوتاڑ کرنے کی سازش کر رہے تھے۔