جمعہ‬‮ ، 07 فروری‬‮ 2025 

لیبیا میں قذافی کے خلاف جو ہوا وہ بغاوت نہیں ، جنگ تھی، قذاف الدم

datetime 8  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

طرابلس (این این آئی )لیبیا کے مقتول لیڈر معمر القذافی کے چچا زاد احمد قذاف الدم نے کہا ہے کہ لیبیا میں جو کچھ ہوا وہ عوامی بغاوت نہیں ایک جنگ تھی جس نے سب کچھ تہس نہس کرکے رکھ دیا ہے۔ لیبیا کو قذافی کے حامی متحدہ رکھ سکتے ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق احمد قذاف الدم نے کہا کہ قذافی کے حامی قبائل اور دیگر قوتیں تیونس میں قومی اتفاق رائے اور قومی یکجہتی کے لیے ہونے والی کانفرنس میں

بھرپور شرکت کریں گی۔ایک سوال کے جواب میں احمد قذاف الدم نے کہا کہ لیبیا کے تقریبا تمام طبقات اور نمائندہ قوتیں تیونس میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت کریں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم جماعت نہیں بلکہ 11 تنظیموں اور کئی قبائل پرمشتمل اتحاد ہیں۔احمد قذاف الدم کا کہنا تھا کہ لیبیا کو موجودہ افراتفری سے نکا  اور بچانے کوا بہتر ذریعہ یہی ہے کہ ہم سب متحد ہو جائیں۔ اس لیے ہم نے تیونس میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اپیل کرتے ہیں کہ کرنل قذافی کے دور حکومت ان کے ساتھ رہنے والی لیبی قیادت کو اندرون اور بیرون ملک جہاں بھی ہے رہا کیا جائے اور ان کے خلاف قائم مقدمات ختم کیے جائیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم سب کا اصل ہدف لیبیا کا استحکام اور اس کی خوش حالی ہے۔احمد قذاف الدم نے لیبیا کے موجودہ حکمران طبقے پر شدید تنقید کی اور ان کی آئینی حیثیت کو بھی مشکوک قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ لیبیا میں جو کچھ ہوا وہ انقلاب نہیں بلکہ بیرون ملک سے مسلط کی گئی ایک جنگ تھی۔ غیرملکی میزائل آئینی حیثیت حاصل نہیں کرسکتے۔ اس لیے غیروں کے اشاروں پر لیبیا میں حکومت کرنے والوں کوہم نے مسترد کردیا ہے۔کرنل قذافی کے بیٹے سیف الاسلام القذافی کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں احمد قذاف الدم کا کہنا تھا کہ سیف الاسلام لیبیاکے لیڈر ہیں۔ انہوں نے قید کاٹی اور معافی پر رہائی حاصل کی۔ وہ لیبیا کو مستحکم اور پرامن رکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…