کابل(این این آئی)افغان حکام نے کہاہے کہ شدت پسند گروپ طالبان کے سیکیورٹی مراکز پرحملوں میں پولیس اہلکاروں اور حکومت کے حامی جنگجوؤں سمیت 21 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ لڑائی میں 15 طالبان جنگجو بھی ہلاک اور دس زخمی ہوئے،دوسری جانب طالبان کے ترجمان
قاری یوسف احمدی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد دعویٰ کیا ہے اورکہاہے کہ طالبان کے حملوں میں 34 پولیس اہلکار ہلاک ہوئے۔ طالبان نے پولیس چوکیوں سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی لوٹ لیا ہے۔غیرملکی خبر رساں اداروں کے مطابق ترکمانستان کی سرحد پر واقع بادغیس صوبے میں دو الگ الگ مقامات پر طالبان نے پولیس چوکیوں کو نشانہ بنایا۔بادغیس کی صوبائی کونسل کے چیئرمین عبدالعزیز بیک نے کہا کہ طالبان کے حملوں میں 14 پولیس اہلکار اور حکومت نواز ملیشیا کے 7 ارکان ہلاک اور 9 زخمی ہوگئے۔صوبائی گورنر کے ترجمان جمشید شہابی نے ایک بیان میں کہا کہ لڑائی میں 15 طالبان جنگجو ہلاک اور دس زخمی ہوئے ۔دوسری جانب طالبان کے ترجمان قاری یوسف احمدی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد دعویٰ کیا کہ طالبان کے حملوں میں ن 34 پولیس اہلکار ہلاک ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبان نے پولیس چوکیوں سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی لوٹ لیا ہے۔ملک کے مغربی علاقوں میں طالبان جنگجوؤں نے پولیس چوکیوں پر حملے کیے جن کے نتیجے میں دو درجن کے قریب پولیس اہلکار اور حکومت نواز جنگجو مارے گئے۔ طالبان کی جانب سے یہ تازہ حملے ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب دوسری جانب افغان حکومت طالبان کے ساتھ امن بات چیت کی بحالی کی کوشش کررہی ہے۔