بیجنگ (آئی این پی) چین اور پاکستان افغانستان میں قیام امن کیلئے مسلسل جہدو جہد میں مصروف ہیں۔ چینی اخبار گلوبل ٹائمز کے مطابق پاکستان اور چین دونوں دیرینہ دوست ہیں۔ اسلام آباد اور بیجنگ نے افغان امن عمل کیلئے مل کر کام کیا ہے۔
اخبار نے سفارتی ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ دنوں ممالک افغان مسئلے کے حل ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔ افغان حکومت اور طالبان کو چین بطور سہولت کار منظور ہوگا کیونکہ چین نے ہمیشہسے افغانستان کو شراکت دار کے طور پر دیکھا ہے۔ مستحکم افغانستان چین کی معیشت اور سیکیورٹی کیلئے ناگزیر ہے۔ خطے میں امن کیلئے غیر مستحکم افغانستان بہت بڑا خطرہ ہے۔ بیجنگ ہمسائے میں اس قسم کے عدم استحکام کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ چینی میڈیا کے مطابق افغانستان میں عدم استحکام چین کی سیکیورٹی اور خاص کر سنکیانگ صوبہ پر براہ راست اثر انداز ہوتا ہے۔ چین افغانستان میں بہت بڑی سرمایہ کاری کررہا ہے۔ اس وقت کابل اور بیجنگ کے مابین کئی ملین ڈالر کے ترقیاتی منصوبے جاری ہیں۔ افغانستان کو چین کی معاشی ، تجارتی ، تکنیکی اور سیاسی اثر و رسوخ کی اشد ضرورت ہے تاکہ افغانستان میں امن کیلئے دوسرے ممالک کی حمایت حاصل کی جاسکے۔ چین کا بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ جنوبی ایشیاء ، وسطی ایشیاء اور مشرق وسطح میں جاری ہے۔ افغان جغرافیائی لحاظ سے ان خطوں کے درمیان مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔ مستحکم افغانستان ہی چین کو ان تمام خطوں کے ساتھ منسلک کرسکتا ہے۔ یادرہے کہ 2017میں چین نے اعلان کیا تھا کہ سی پیک منصوبہ میں افغانستان کو بھی شامل کیا جائے گا۔ تاہم چین اس بات پر زور دے رہا ہے کہ سی پیک افغانستان تک وسعت دینے پہلے افغانستان کا مسئلہ حل کیا جائے کیونکہ امن کے بغیر اس منصوبے پر عمل درآمد ممکن نہیں ۔