چندی گڑھ (مانیٹرنگ ڈیسک) سکھوں کے روحانی پیشوا بابا گورو نانک کی آخری آرام گاہ کرتار پور کا علاقہ بھارت کو دینے کے بدلے بھارتی پنجاب کی قانون ساز اسمبلی نے پاکستان کو گیارہ ہزار ایکڑ اراضی دینے کی پیشکش پر مبنی قرارداد کی منظوری دے دی ہے،
اس پیشکش کو پنجاب حکومت اب بھارت کی مرکزی حکومت کے سامنے رکھے گی۔ واضح رہے کہ بھارت کے صوبہ پنجاب کی قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں گزشتہ روز ڈیرہ بابا نانک کے ایم ایل اے، صوبائی وزیر سکھ جندر سنگھ رندھاوا نے اپنے حلقہ انتخاب سے یہ اراضی دینے کی پیشکش کی، بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ کیپٹن (ر) امریندر سنگھ نے اسمبلی میں یہ قرارداد پیش کی جس میں بھارتی پنجاب اور بھارتی حکومت کی طرف سے کرتار پور بارڈر کھولنے کے سلسلے میں کی گئی کاوشوں کو سراہا، کرتار پور بارڈر کھولنے کے اقدام کی تعریف کرتے ہوئے بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ امریندر سنگھ نے پاکستان کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی پنجاب میں مداخلت کو روکا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے امن و امان پر سمجھوتہ نہ کرنے کی یقین دہانی پر میں پہلا شخص ہوں گا جو راہداری کے راستے کرتارپور گوردوارہ جائے گا۔ سکھوں کے روحانی پیشوا بابا گورو نانک کی آخری آرام گاہ کرتار پور کا علاقہ بھارت کو دینے کے بدلے بھارتی پنجاب کی قانون ساز اسمبلی نے پاکستان کو گیارہ ہزار ایکڑ اراضی دینے کی پیشکش پر مبنی قرارداد کی منظوری دے دی ہے، اس پیشکش کو پنجاب حکومت اب بھارت کی مرکزی حکومت کے سامنے رکھے گی۔