نئی دلی(این این آئی)بھارت نے پاکستان کو اپنے حصے کے پانی سے محروم کرکے پانی کی شدید قلت والے ملک میں تبدیل کرنے کے لیے دو ڈیموں سمیت تین منصوبوں پر تیزی سے کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق ان تین منصوبوں میں شاہ پور کنڈی ڈیم، پنجاب میں دریائے ستلج اور بیاس کو ملانا اور کشمیرمیں اُجھ ڈیم کی تعمیر شامل ہیں۔
بھارتی حکام نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ تینوں منصوبے بین الریاستی تنازعات کے باعث روک دیے گئے تھے لیکن اب ان منصوبوں پر عملدرآمد کا فیصلہ کیا گیا ہے۔سندھ طاس معاہدے کے تحت ستلج ، بیاس اور راوی کے دریاؤں پر بھارت کے جبکہ دیائے چناب، جہلم اور سندھ پر پاکستان کے حق کو تسلیم کیا گیا ہے۔اُجھ ڈیم جموں کے ضلع کٹھوعہ میں پن بجلی اور آبپاشی کے لیے دریائے راوی پربنایا جائے گا جس سے 196میگاواٹ بجلی بھی پیدا ہوگی۔ مقبوضہ علاقے میں قابض حکام نے منظوری کے لیے تفصیلی رپورٹ نئی دہلی کو ارسال کی ہے اور توقع ہے کہ وزارت آبی وسائل کی ایڈوائزری کمیٹی اس کی منظوری دے گی۔ بھارت خطے میں اپنی بالا دستی قائم کرنے اور پاکستان کو کشمیر کے حوالے سے اپنے موقف سے دستبردار کرانے کی غرض سے اس پر دباؤ ڈالنے کے لیے پاکستان کے آبی وسائل پر ڈیم تعمیر کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔بھارت نے اپنی ریاست پنجاب کی حکومت سے بھی کہاہے کہ وہ دریائے ستلج اور بیاس کو مربوط کرنے کی فیزیبلٹی رپورٹ تیار کرے جس سے بھارت کو پاکستان کی طرف پانی کے بہاؤ کو مزید کم کرنے میں مدد ملے گی۔