جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

پاکستان کو پانی کے قطرے قطرے سے محروم کرنے کی بھارتی سازش بے نقاب،مودی سرکارنے کن منصوبوں پر عملدرآمدکا فیصلہ کرلیا؟منہ توڑ جواب دینے کا وقت آن پہنچا

datetime 26  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دلی(این این آئی)بھارت نے پاکستان کو اپنے حصے کے پانی سے محروم کرکے پانی کی شدید قلت والے ملک میں تبدیل کرنے کے لیے دو ڈیموں سمیت تین منصوبوں پر تیزی سے کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق ان تین منصوبوں میں شاہ پور کنڈی ڈیم، پنجاب میں دریائے ستلج اور بیاس کو ملانا اور کشمیرمیں اُجھ ڈیم کی تعمیر شامل ہیں۔

بھارتی حکام نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ تینوں منصوبے بین الریاستی تنازعات کے باعث روک دیے گئے تھے لیکن اب ان منصوبوں پر عملدرآمد کا فیصلہ کیا گیا ہے۔سندھ طاس معاہدے کے تحت ستلج ، بیاس اور راوی کے دریاؤں پر بھارت کے جبکہ دیائے چناب، جہلم اور سندھ پر پاکستان کے حق کو تسلیم کیا گیا ہے۔اُجھ ڈیم جموں کے ضلع کٹھوعہ میں پن بجلی اور آبپاشی کے لیے دریائے راوی پربنایا جائے گا جس سے 196میگاواٹ بجلی بھی پیدا ہوگی۔ مقبوضہ علاقے میں قابض حکام نے منظوری کے لیے تفصیلی رپورٹ نئی دہلی کو ارسال کی ہے اور توقع ہے کہ وزارت آبی وسائل کی ایڈوائزری کمیٹی اس کی منظوری دے گی۔ بھارت خطے میں اپنی بالا دستی قائم کرنے اور پاکستان کو کشمیر کے حوالے سے اپنے موقف سے دستبردار کرانے کی غرض سے اس پر دباؤ ڈالنے کے لیے پاکستان کے آبی وسائل پر ڈیم تعمیر کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔بھارت نے اپنی ریاست پنجاب کی حکومت سے بھی کہاہے کہ وہ دریائے ستلج اور بیاس کو مربوط کرنے کی فیزیبلٹی رپورٹ تیار کرے جس سے بھارت کو پاکستان کی طرف پانی کے بہاؤ کو مزید کم کرنے میں مدد ملے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…