کھٹمنڈو(آئی این پی)چین نے نیپال کوسات بندرگاہوں تک رسائی دے دی ہے۔اب نیپال چین کی چار بحری اور تین خشک بندرگاہوں کو کسی بھی تیسرے ملک کے ساتھ تجارت کے لیے استعمال کرسکے گا۔اس کا اعلان یہاں گزشتہ روز نیپال کی وزارت صنعت تجارت اور رسد نے کیا ہے۔
نیپال اپنے 80فیصد سامان کی نقل وحمل کے لیے بھارتی بندرگاہ کولکتہ استعمال کرتا ہے۔اب چینی بندرگاہوں تک رسائی ملنے کے بعد بھارت پر نیپال کا انحصار ختم ہوجائے گا۔ کیونکہ چین اور بھارت بھی دوطرفہ تجارت ان بندرگاہوں کے ذریعے کریں گے۔ اور نیپال بھی دیگر ممالک کے ساتھ تجارت کے لیے انہیں بندرگاہوں کو استعمال کرسکے گا۔مبصرین کے مطابق نیپال اور چین کے درمیان ان بندرگاہوں کے استعمال کا فیصلہ بہت اہم ہے۔جو چار ستمبر سے کھٹمنڈو میں دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام کے درمیان تین روزہ مذاکرات کے دوران کیا گیا۔یہ پروٹوکول معاہدہ نیپال کو چین کی چار بحری اور تین خشک بندرگاہوں تک رسائی دے دے گا۔جس سے بھارت پر نیپال کا انحصار تقریبا ختم ہوجائے گا۔ یاد رہے کہ بھارت نے2016میں نیپال کی اقتصادی ناکہ بندی کرلی تھی۔فیصلہ پر آئندہ ماہ سے عمل درآمد شروع کردیا جائے گا۔ ان بندرگاہوں کے ساتھ تجارت کے لیے چین اپنی سرحد پر چھ مقامات بھی نیپال کے لیے کھول دے گا۔تاکہ ان بندرگاہوں تک مال لانے اور لے جانے کے لیے اسے سرحد پر سہولت فراہم کی جاسکے۔ چین نے نیپال کوسات بندرگاہوں تک رسائی دے دی ہے۔اب نیپال چین کی چار بحری اور تین خشک بندرگاہوں کو کسی بھی تیسرے ملک کے ساتھ تجارت کے لیے استعمال کرسکے گا۔اس کا اعلان یہاں گزشتہ روز نیپال کی وزارت صنعت تجارت اور رسد نے کیا ہے۔نیپال اپنے 80فیصد سامان کی نقل وحمل کے لیے بھارتی بندرگاہ کولکتہ استعمال کرتا ہے۔