پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

بھارت میں بچوں کی امریکہ سمگلنگ کی جانے لگی ،ایک بچہ کتنے میں بیچا جاتا ہے؟تہلکہ خیز انکشاف

datetime 16  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (آن لائن)بھارتی پولیس نے بھارت سے بیرون ملک بچے اسمگل کر نے والے ایک ایسے گروہ کو گرفتار کیا ہے جس نے 300 بچے امریکا اسمگل کئے اور انسانی سمگلرز کو ہر بچہ 45لاکھ کے عوض فروخت کیا۔جمعرات کے روز پولیس حکام کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ راجو بھائی گملے والا کے نام سے جانا جاتا ہے۔

گجرات کے رہائشی نے اسمگلنگ کا یہ کام 2007 میں شروع کیا تھا،وہ امریکا میں مقیم اس دھندے میں ملوث لوگوں کے ہاتھ بچے 45 لاکھ میں بیچتا تھا۔ان بچوں کی عمریں 11 سے 16 سال کے درمیان تھیں اور ان کا تعلق غریب گھرانے سے تھا۔پولیس کے مطابق اس غربت سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلئے بچوں کے والدین نے انہیں بیچا تھا۔پولیس نے مزید بتایا کہ اس گروہ کا پہلی دفعہ مارچ میں پتہ چلا تھا جب ایک بھارتی اداکارہ کی ایک دوست کی جانب سے انہیں کال موصول ہوئی۔اداکارہ کی دوست نے انہیں بتایا کہ وہ ایک سلون میں موجود ہیں جہاں 2بچیاں بھی ہیں جن کو میک اپ کر کے ان کی شناخت چھپائی جارہی ہے،اسی شک کی بنا پر انہوں نے پولیس کو اطلاع دی جس کے بعد اس گروہ کی گرفتاری عمل میں آئی۔پولیس کا کہنا تھا کہ گروہ کا سربراہ 2007 میں پہلے ہی گرفتار ہو چکا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بچوں کو فروخت کرنے کے اس گھناؤنے فعل کے منظر عام پر آنے سے عوامی حلقوں سمیت ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے ذمہ داران کیخلاف سخت سے سخت کارروائی کا مطالبہ کر دیا ہے۔دوسری جانب کانگریس رہنما راہول گاندھی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ متعلقہ ادارے ذمہ داران کیخلاف جلد سے جلد کاروائی عمل میں لائیں اور پورے گروہ کو گرفتار کیا جائے۔

انہوں نے حکمران جماعت بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ملک میں اتنے عرصے سے یہ گھناؤنا جرم جاری ہے اور حکمران جماعت کے کرپٹ افسران رشوت کے عوض یہ کام اپنی سربراہی میں انجام دے رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت جلد از جلد کارروائی کرے بصورت دیگر ہم ملک گیر احتجاج کریں گے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…