نئی دہلی (سی پی پی )تبت کے روحانی پیشوا دلائی لامہ نے کہا ہے کہ اگر نہرو کی جگہ ’’قائد اعظم محمد علی جناح ‘‘کو وزیراعظم بنا دیا جاتا تو ہندوستان کبھی تقسیم نہ ہوتا۔ بھارت میں گواانسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ کی تقریب میں طلبا سے سے خطاب کرتے ہوئے تبت کے روحانی پیشوا دلائی لامہ کا کہنا تھا کہ مہاتما گاندھی چاہتے تھے کہ وزیراعظم کا عہدہ ’’قائداعظم محمد علی جناح‘‘ کو دیا جائے لیکن نہرونے ایسا کرنے سے انکار کر دیا‘کیونکہ وہ خود وزیراعظم بننا چاہتے تھے۔
نہروکی اس خود غرضی نے ہندوستان کی تقسیم میں اہم کردار ادا کیا‘اگر ’’قائد اعظم محمد علی جناح ‘‘کو وزیراعظم بنا دیا جاتا تو پاکستان اور بھارت آج ایک ملک ہوتے ۔دلائی لامہ کا کہنا تھا کہ پنڈت نہروبہت تجربہ کار تھے لیکن غلطی ہو جاتی ہے۔دلائی لامہ سے پوچھا گیا تھا کہ ایک مثبت فیصلہ کیا ہو سکتا ہے جس میں غلطی کی گنجائش کم سے کم ہو۔اس کے جواب میں انہوں نے غلطی ہو جاتی ہے کی وضاحت کے لیے نہرو کے فیصلے کا حوالہ دیا۔