ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک)اندرون معاملات میں مداخلت قبول نہیں، کینیڈا کی جانب سے انسانی حقوق کے کارکنوں کی قید ختم کرنےاور رہائی کے مطالبے پر سعودی عرب نے کینیڈین سفیر کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دیکر 24گھنٹے میں ملک چھوڑنے اور کینیڈا سے تمام تجارت اور نئی سرمایہ کاری بھی معطل کردی، اپنا سفیر بھی واپس بلا لیا۔ تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے
کینیڈا کی جانب سے انسانی حقوق کے کارکنوں کی قید ختم کرکے رہائی کے مطالبے کو اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیتے ہوئے کینیڈا کے ساتھ سفارتی تعلقات تمام تجارت اور نئی سرمایہ کاری بھی معطل کردی ہے جبکہ کینیڈا سے اپنے سفیر کو واپس بلا لیا ہے اور کینیـڈا کے سعودی عرب میں تعینات سفیر کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دیتے ہوئے 24گھنٹے میں ملک چھوڑ دینے کا حکم دیا ہے۔سعودی عرب اور کینیڈا کے درمیان کشیدگی اس وقت دیکھنے میں آئی جب گزشتہ دنوں کینیڈا نے سعودی عرب سے انسانی حقوق کے کارکنوں کی قید ختم کرکے رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔ واضح رہے کہ سعودی عرب نے حکومت پر تنقید کے الزام میں بلاگر رائف بداوی کو 2012 سے قید کر رکھا ہے، گزشتہ ہفتے ان کی بہن ثمر بداوی کو بھی گرفتار کرلیا گیا، جو نہ صرف حکومت پر تنقید بلکہ خواتین کے حقوق کے لیے بھی سرگرم ہیں۔ کینیڈین وزیر خارجہ نے ثمر بداوی سے ملاقات کی تھی اور انسانی حقوق کے حوالے سے سرگرم سعودی عرب میں کارکنوں کی گرفتاری پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔خیال رہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ملک میں کئی اصلاحات نافذ کی ہیں،تاہم 32 سال شہزادے کو خارجہ پالیسی پر تنقید کا سامنا بھی ہے۔ جن میں قطر سے سفارتی تعلقات کی معطلی ،یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف کارروائی بھی شامل ہے۔