برلن(این این آئی)جرمنی نے چین کو اپنے ہاں بجلی کی ترسیل کے حساس شعبے میں کاروباری داخلے کی اجازت دینے سے قومی سلامتی کی وجوہات کے باعث کھلا انکار کر دیا ہے۔ ایک بڑی چینی سرکاری کمپنی ایک جرمن گرڈ آپریٹر کے ملکیتی حقوق خریدنا چاہتی تھی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جو بہت بڑی چینی کمپنی اس شعبے میں جرمن منڈی میں اپنے لیے داخلے کی خواہش مند تھی۔
اس کا نام ایس جی سی سی ہے، جو چینی ریاست کی ملکیت پاور سیکٹر میں کام کرنے والا ایک کلیدی ادارہ ہے۔ایس جی سی سی چاہتی تھی کہ وہ جرمنی میں بجلی کی ترسیل کے شعبے کی ایک بڑی کمپنی ففٹی ہرٹس جو جرمن نیشنل پاور گرڈ کے ایک حصے کی آپریٹر بھی ہے، کے اکثریتی یا اقلیتی ملکیتی حقوق خرید لے۔پاور ڈسٹریبیوشن کے شعبے میں ففٹی ہرٹس کاروباری حوالے سے اتنی کامیاب کمپنی ہے کہ وہ جرمنی میں قریب 18 ملین شہریوں کو بجلی کی ترسیل کی ذمے دار ہے۔ لیکن جرمن حکومت نہیں چاہتی تھی کہ چین کی ایس جی سی سی ففٹی ہرٹس کے ملکیتی حقوق خرید لے۔ اس لیے جرمن ریاست کی ملکیت سرمایہ کاری بینک نے اب ففٹی ہرٹس کے 20 فیصد ملکیتی حقوق خرید لیے ہیں۔یوں یہ جرمن پاور گرڈ آپریٹر اب جزوی طور پر جرمن ریاست کی ملکیت میں آ جانے کے بعد اس کا مکمل یا جزوی طور پر چین یا کسی بھی دوسرے ملک کے کسی سرکاری یا نجی ادارے کو بیچا جانا ممکن نہیں رہا۔اس سلسلے میں برلن میں وفاقی جرمن وزارت اقتصادیات کے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیاکہ نیشنل پاور گرڈ اور بجلی کی ترسیل کا نظام ملک کے حساس انفراسٹرکچر کا حصہ ہیں۔ اس لیے حکومت کی اس بات میں دلچسپی بہت زیادہ تھی کہ کلیدی اہمیت کے حامل توانائی کے بنیادی ڈھانچے کا قومی سلامتی سے متعلق تحفظات کی وجہ سے بھی پورا تحفظ کیا جائے۔