تہران(انٹرنیشنل ڈیسک)ایرانی وزارت خارجہ نے تہران میں متعین جرمن، فرانسیسی اوربیلجیم کے سفیروں کو طلب کرکے جرمن میں ایک ایرانی سفارت کار کی گرفتار اور پیرس میں ایرانی اپوزیشن کے اجلاس کے انعقاد پر سخت احتجاج کیا ہے۔ایرانی خبر رساں ادارے کے مطابق وزارت خارجہ نے فرانس اور بیلجیم کے سفیروں اور جرمنی کے قائم مقام سفیر کو طلب کرکے ان سے ایرانی سفارت کار کی گرفتاری پر سخت احتجاج ریکارڈ کرایا۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے ایک بیان میں کہا کہ ایران کے نائب وزیرخارجہ نے جرمنی میں ایرانی سفارت کار کی گرفتاری پر سخت احتجاج کیا ہے۔ انہوں نے گرفتار سفارت کار کی فوری رہائی کا مطالبہ کرنے کے ساتھ اسے ویانا معاہدے کے تحت حاصل سفارتی تحفظ فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ترجمان کا کہنا تھا کہ ایرانی سفارت کار کی گرفتاری یورپ اور ایران کے درمیان تعلقات کو بگاڑنے کی کوشش ہے۔ فرانسیسی سفیر کو پیرس میں ایران کی جلا وطن اپوزیشن قیادت کے سالانہ اجلاس کے انعقاد کی اجازت دینے پر طلب کرکے ان سے احتجاج کیا گیا۔خیال رہے کہ ایران کی قومی مزاحمتی کونسل کے بیرون ملک سیاسی ونگ مجاھدین خلق کے گذشتہ ہفتے پیرس میں ہونے والے اجلاس کے دوران دہشت گردی کی ایک سازش بھی ناکام بنائی گئی تھی۔بیلجیم کے پراسیکیوٹر جنرل کے مطابق فرانس میں ایرانی اپوزیشن کے اجلاس کے دوران دہشت گردی کی منصوبہ بندی کے الزام میں دو ایرانی نڑاد میاں بیوی کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ان کی شناخت امیر سعودونی اور نسیمہ نومنی کے ناموں سے کی گئی ہے۔