جینوا(انٹرنیشنل ڈیسک)اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی میں نئے سربراہ کے لیے ہونے والے انتخابات میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نامزدہ امیدوار کو بدترین شکست کا سامنا ہوا، 1951 کے بعد سے امریکی کو دوسری مرتبہ ایجنسی کے اہم ترین عہدے سے محروم ہونا پڑا۔میڈیارپورٹس کے مطابق انٹرنیشنل آرگنائزیشن آف مائیگریشن کے ڈائریکٹر جنرل کے عہد ے پر ہونے والی ووٹنگ کے تیسرے مرحلے میں امریکی امیدوار کین آئیزکس کو شکست کھانی پڑھی۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے ارکان نے پرتگالی سیاستدان انتونیو ویتورینو کو نیا سربراہ منتخب کر لیا ہے۔ٹرمپ انتظامیہ کے نامزد امیدوار کی شکست کی اصل وجہ ڈونلڈ ٹرمپ کا بین الاقوامی اداروں کے خلاف محاذ آرائی کا نتیجہ قرار دیا جارہا ہے۔واضح رہے کہ امریکا نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل پر شدید تنقید کرتے ہوئے دستبردار کا اعلان کیا تھا اور بعدازاں ڈونلڈ ٹرمپ نے ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کو امریکا کے لیے ’دوغلا‘ قرار دیا تھا۔مقامی میڈیا کے مطابق نومنتخب ڈائریکٹر جنرل ویتورینو یورپی یونین کے داخلی امور اور انصاف کے کمشنر بھی فرائض انجام دے چکے ہیں جبکہ ان کا تعلق پرتگال کی سیاسی جماعت سوشلسٹ پارٹی سے بتایا جاتا ہے۔پرتگالی سیاستدان کا سخت مقابلہ ادارے کے نائب سربراہ لاؤرا تھامسن کے ساتھ تھا۔امریکا کے سابق صدر بارک اوباما کی انتظامیہ میں کونسل کے نامزد امیدوار کیتھی ہارپر نے ٹوئیٹ کیا کہ اب تیسری مرتبہ امریکی طاقت، وجود اور وقار کو غیر معمولی جھٹکا لگا ہے۔انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل آرگنائزیشن آف مائیگریشن کے ڈائریکٹر جنرل کے عہدہ امریکی نشست تھی جسے ٹرمپ انتظامیہ نے گنوا دیا۔اس حوالے سے انہوں نے مزید بتایا کہ مذکورہ نشست کے امریکی امیدوار کی جانب سے سفری پابندیاں، مہاجرین بچوں کو ان کے والدین سے الگ کرنے کی پالیسی اور مسلم مخالف بیانات نے انہیں تنہا چھوڑ دیا۔نتائج سامنے آنے کے بعد ایک سفارتکار نے موقف اختیار کیا کہ امریکا باہر ہو گیا۔