واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک)امریکا میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ہونے والے ایک مظاہرے کے دوران پولیس کے کریک ڈاؤن میں سیکڑوں خواتین کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ گرفتار ہونے والی خواتین میں کانگریس کی ایک سرکردہ رکن بھی شامل ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق واشنگٹن میں کانگریس کی کیپٹیل بلڈنگ کے باہر صدرٹرمپ کی ایمی گریشن پالیسیوں کے خلاف ہزاروں خواتین نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ امریکی صدر کی پالیسیوں کے نتیجے میں میکسیکو کی سرحد پر ہزاروں افراد اپنے خاندانوں سے بچھڑ گئے ہیں جس کے خلاف امریکی عوام میں بھی سخت غم وغصہ کی فضا پائی جا رہی ہے۔کیپٹیل پولیس کے مطابق سینٹ کی عمارت کے باہر بغیر اجازت کے احتجاج کرنے پر کم سے کم 575 خواتین کو گرفتار کیا گیا ۔ ان خواتین نے عمارت کے باہر صدر ٹرمپ اورا ن کی انتظامیہ کی ایمی گریشن پالیسی کیخلاف دھرنا دے رکھا تھا۔مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر پناہ گزینوں کے خلاف انتقامی پالیسی کے خلاف نعرے درج تھے۔ اس کے علاوہ انہوں نے ایسے کمبل لپیٹ رکھے تھے جیسے حراستی مراکز میں پناہ گزینوں کے بچوں کو دیے گئے ہیں۔حراست میں لیے جانے والوں میں امریکی رکن کانگریس برامیلا جایا پال بھی شامل ہیں۔ اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر انہوں نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ مجھ سمیت پانچ سو سے زاید خواتین کو گرفتار کیا گیا ہے۔