مقبوضہ بیت المقدس( نیوز ڈیسک )برطانوی شہزادے ولیم نے پہلی بار فلسطین سمیت اسرائیل کا دورہ کیا ہے، جس کے بعد وہ شاہی خاندان کے پہلے فرد بن گئے ہیں، جنہوں نے جنگ عظیم دوئم کے بعد پہلی بار علاقے کا دورہ کیا۔شہزادہ ولیم نے نہ صرف فلسطین
اور اسرائیل بلکہ وہاں موجود تمام مقدس مقامات کی بھی سیر کی اور دونوں ممالک کے سربراہان سے بھی ملاقات کی۔ 36 سالہ شہزادہ ولیم اپنے پہلے فلسطینی و اسرائیلی دورے پر سب سے پہلے 24 جون کو اردن پہنچے۔جہاں سے وہ بعد ازاں 25 جون کو فلسطینی شہر رام اللہ پہنچے، جہاں انہوں مہاجر کیمپ کا دورہ بھی کیا۔صدر محمود عباس نے رام اللہ میں شہزادہ ولیم کا استقبال کیا اور ان سے ملاقات بھی کی۔ملاقات کے دوران صدر محمود عباس نے اس امید کا اظہار کیا کہ برطانوی شہزادے کے دورے سے خطے میں امن قائم کرنے میں مدد ملے گی۔اپنے پہلے فلسطینی دورے کے دوران شہزادہ ولیم نے فلسطین کے لیے ملک کا لفظ استعمال کیا اور انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ برطانیہ مقبوضہ فلسطین میں تعلیم سمیت دیگر حوالوں سے کام کر رہی ہے۔اپنے پہلے فلسطینی و اسرائیلی دورے کے دوران شہزادہ ولیم نے اپنی پڑدادی کے مقبرے کا دورہ کرنے سمیت الحرم القدسی کا دورہ بھی کیا۔واضح رہے کہ الحرم القدسی اس علاقے کو کہا جاتا ہے، جہاں بیت المقدس کے تمام مقدس مقامات موجود ہیں۔