ریاض(انٹرنیشنل ڈیسک) سعودی عرب میں ایک ارضیاتی سروے نے مملکت میں تیل کی دولت کے دنیا کے سب سے بڑے ذخیرے کا پتا چلایا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق سعودی عرب کی آئل کمپنی ارامکو کے سابق مشیر اور شاہ سعود یونیورسٹی میں ارضیات کے استاد پروفسیر ڈاکٹر عبدالعزیز بن لعبون نے بتایا کہ سعودی عرب کے جنوب میں البطحاء گذرگاہ کے قریب وادی الرمہ اور وادی السھباء کے درمیان تیل کی دولت سے مالا مال اس علاقے کوبقعی کہاجاتا ہے۔
یہاں پر خام تیل کے ذخائر سے پتا چلتا ہے کہ یہ علاقہ تیل کے وسیع ذخائر کے اعتبار سے دنیا کا سب سے زرخیز مقام ہے جہاں تیل کے ذخائر کا حجم چاار ارب 40 کروڑ بیرل لگایا گیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر بن لعبون نے بتایا کہ تیل کے ذخائر سے مالا مال اس خطے کے مشرق میں جری العرب واقع ہے اور اس کی تین اطراف سے حدود وادی الرمہ، والاجردی اور باطن سے ملتی ہیں۔ یہ تینوں وادیاں ایک دوسرے کے ساتھ جڑی ہوئی ہیں۔ مجموعی طورپر ان تینوں وادیوں کو بھی وادی الرمہ کہا جاتا ہے اور اس کا رقہ 1200 مربع کلومیٹر ہے۔ خلیج عرب کی شمالی سمت میں الزبیر شہر واقع ہے۔ جنوب میں وادی السھباء، مشرق میں الربع الخالی اور جنوب میں خلیج عرب واقع ہیں۔ایک سوال کے جواب میں سعودی ماہر ارضیات نے بتایا کہ البقعہ تیل کے وسیع ذخائر کے اعتبار سے دنیا سب سے بڑا زرخیز علاقہ ہے۔ یہاں پر نہ صرف تیل بلکہ گیس کے وسیع ذخائر کی موجودگی کا بھی انکشاف ہوچکا ہے۔ خشکی پر یہ اب تک تیل کا سب سے بڑا فیلڈ قرار دیا جاتا ہے۔ خشکی پر دوسرا بڑا آئل فیلڈ کویت میں واقع ہے جسے برقان کہا جاتا ہے۔خلیج میں تیل کی دولت سے مالا مال وادیوں درمیان گیس اور تیل کے 100 فیلڈ قائم ہیں جن میں زیادہ تر سعودی عرب کے اندر اور بعض دوسرے دوسرے خلیجی ممالک میں ہیں۔ سعودی عرب کی وادی السبھاء اور الرمہ تیل کے سب سے بڑے ذخائر محفوظ کیے ہوئے ہے۔