ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)روس میں جہاں فٹ بال ورلڈ کپ کا جوش وخروش پایا جا رہا ہے وہاں بعض ایسے واقعات بھی رونما ہو رہے ہیں جن سے تماشائیوں کی توجہ فٹ بال ورلڈ کپ کے بجائے دوسری جانب مبذول ہو رہی ہے۔
روس میں کھیل کھیل کے دوران ایک خاتون صحافی کے ساتھ دوران براہ راست نشریات ہراسانی کے واقعے نے سوشل میڈیا پر کہرام برپا کردیا۔تفصیلات کے مطابق کولمبیا کی ایک خاتون صحافی اور نامہ نگار جولیتھ گونزالیس تھیران فٹ بال مقابلے کی کوریج کر رہی تھیں کہ ایک شخص اس کے قریب آیا اور اس کے گال پر بوسہ دینے کے بعد فرار ہو گیا۔کولمبین نامہ نگارنے اس واقعے پرخود پر قابو رکھا اور فوری جذبات میں آنے اور مشتعل ہونے سے گریز کیا تاہم اسے ہراساں کرنے کا یہ منظر دنیا بھر میں براہ راست دیکھا گیا۔یہ واقعہ گذشتہ جمعہ کو روس کے سارا نسک شہر میں پیش آیا۔ ایک نامعلوم شخص تیزی کے ساتھ خاتون نامہ نگار کے قریب آیا۔ اسے اپنی بانہوں میں لیا اور زور سے ایک بوسہ لینے کے بعد تیزی سے بھاگ گیا۔ہراسانی کا سامنا کرنے والی کولمبین نامہ نگار جرمن ریڈیو ڈوئچے ویلے سے منسلک ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ میں نے ریڈیو رپورٹ کے لیے براہ راست کوریج کی تیاری کی جب میں نے براہ راست رپورٹ پیش کرنا شروع کی تو موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک شخص اس کے قریب آیا اور اسے براہ راست ہراساں کیا۔جولیتھ تھیران کا کہنا ہے کہ اس کے ساتھ جو ہوا وہ ناقابل برداشت ہے۔ ہم مردوں کے برابر پیشہ ورانہ امور انجام دیتے اور برابر کے حقوق کے مستحق ہیں۔ ہم سب اس وقت فٹ بال ورلڈ کپ کی جشن میں ہیں مگر ہمیں اپنے جشن کی حدود کا تعین کرتے ہوئے ایک دوسرے کی عزت واحترام کا بھی خیال رکھنا چاہیے۔