اندور (این این آئی)بھارت میں چار ماہ کی عمر کی ایک شیر خوار بچی کے ساتھ جنسی زیادتی اور پھر اسے قتل کر دینے والے اکیس سالہ ملزم کو ریاست مدھیہ پردیش کی ایک عدالت نے سزائے موت کا حکم سنا دیا۔ مجرم نے اس جرم کا ارتکاب گزشتہ ماہ کیا تھا۔بھارتی ٹی وی کے مطابق ریاست مدھیہ پردیش کی ایک عدالت نے اس مقدمے میں اپنا جو فیصلہ سنایا وہ ایسے مقدمات کی سماعت کے بعد آج تک مختصر ترین مدت میں
سنائے جانے والے عدالتی فیصلوں میں سے ایک ہے۔پولیس افسر ہری نارائن اچاری مشرا نے بتایا کہ اس ملزم کو سزائے موت کا حکم مدھیہ پردیش کے شہر اندور کی ایک عدالت نے سنایا۔ اس کے خلاف یہ الزامات ثابت ہو گئے تھے کہ وہ چار ماہ کی ایک شیر خوار بچی کے ریپ اور پھر اسے قتل کر دینے کا مرتکب ہوا تھا۔مجرم کو یہ سزا بچوں کو جنسی حملوں سے بچانے کے ملکی قانون کے تحت سنائی گئی۔ اس مقدمے میں وکیل استغاثہ اکرم شیخ نے عدالت سے ملزم کے لیے اس کے ہولناک جرم کی شدت کے پیش نظر سزائے موت کا مطالبہ کیا تھا، جس کو تسلیم کرتے ہوئے عدالت نے اس ملزم کو موت کی سزا سنا دی ۔مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے اس حوالے سے کہا کہ اس مقدمے کی سماعت ریکارڈ حد تک کم مدت میں مکمل کی گئی اور آئندہ بھی ایسے جرائم کے مرتکب مجرموں کو سزائیں دلوانے میں کوئی تاخیر نہیں کی جائے گی تاکہ معاشرے کو خواتین اور بچیوں کے لیے محفوظ بنایا جا سکے۔