ہفتہ‬‮ ، 01 جون‬‮ 2024 

مصر نے فلسطینیوں کو آباد کرنے کی پیش کش کر دی، جس کا جواب دیتے ہوئے فلسطینی صدر نے کیا تہلکہ خیزانکشاف کیا؟

datetime 2  مئی‬‮  2018

بیت المقدس(نیوز ڈیسک) فلسطینی صدر محمود عباس نے انکشاف کیا ہے کہ سابق مصری صدر مرسی نے فلسطینی مسئلے کو دفن کرنے کے لئے فلسطینیوں کو سیناء میں بسانے کی پیش کش کی تھی جسے مسترد کر دیا گیا تھا،یہ ایک اسرائیلی منصوبہ تھا جس کو ‘جیورا آئی لینڈ’ کا نام دیا گیا تھا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق فلسطینی صدر محمود عباس نے انکشاف کیا ہے کہ سابق مصری صدر محمد مرسی نے انہیں سیناء کے ایک حصّے میں فلسطینیوں کو بسانے کے لیے جگہ دینے کی پیش کش کی تھی

تاہم عباس نے اسے مسترد کر دیا۔پیر کے روز رام اللہ میں فلسطینی نیشنل کونسل سے خطاب کرتے ہوئے عباس کا کہنا تھا کہ “یہ ایک اسرائیلی منصوبہ تھا جس کو ‘جیورا آئی لینڈ’ کا نام دیا گیا۔ اس کا مقصد مسئلہ فلسطین کو مکمل طور پر دفن کر دینا تھا۔عباس کے مطابق انہوں نے صدر محمد مرسی کو اس امر سے آگاہ کر دیا اور بتا دیا کہ فلسطینی عوام اسے ہر گز قبول نہیں کریں گے۔ وہ اپنی سرزمین چھوڑ کر دوسروں کی اراضی پر نہیں رہیں گے۔محمود عباس چار سال قبل مصر کے دورے کے دوران مصری ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے ملاقات میں یہ انکشاف کر چکے ہیں کہ صدر محمد مرسی کے دور میں اسرائیل نے انہیں سیناء میں 1000 مربع کلو میٹر کی جگہ حوالے کرنے کی پیش کش کی تھی جس کو انہوں نے مسترد کر دیا تھا۔عباس کے مطابق غزہ کی توسیع کے لیے حماس اور اسرائیل کے درمیان اس منصوبے پر مشاورت ہونا تھی۔ تاہم عباس نے منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ “ہم مصر کی اراضی سے ایک سینٹی میٹر بھی نہیں لیں گے”۔فلسطینی صدر نے بتایا کہ صدر محمد مرسی نے پیش کش مسترد کرنے پر ان کی سرزنش بھی کی۔ بعد ازاں اس وقت مصری وزیر دفاع نے سیناء کی اراضی کو قومی سلامتی قرار دے کر اس منصوبے کو ختم کر دیا تھا۔عسکری امور کے ماہر بریگیڈیئر جنرل حسام سویلم نے بتایا کہ مذکورہ پیش کش دراصل ایک منصوبے

کا حصّہ تھا جو اسرائیل میں “جیورا آئی لینڈ کی دستاویز” کے نام سے جانا گیا۔ اس دستاویز میں کہا گیا کہ مسئلہ فلسطین اکیلے اسرائیل کی ذمّے داری نہیں بلکہ یہ 22 عرب ممالک کی بھی ذمّے داری ہے۔ لہذا مصر اور اردن پر بھی لازم ہے کہ وہ کثیر جہتی علاقائی حل کا فارمولا تیار کرنے میں فعّال اور مثبت صورت میں شریک ہوں۔ اسرائیلی منصوبے میں زور دیا گیا کہ مستقبل میں فلسطین کی ریاست کو

مصر میں شمالی سیناء4 کی اراضی سے 720 مربع کلو میٹر کا رقبہ مہیّا کیا جائے۔ سویلم کے مطابق اس طرح غزہ پٹی کا مجموعی رقبہ تین گْنا ہو جاتا جس کا موجودہ رقبہ صرف 365 مربع کلو میٹر ہے۔ اس کے مقابل فلسطینیوں کو مغربی کنارے کے 12% رقبے سے دست بردار ہونا تھا تا کہ وہ حصّہ اسرائیلی ریاست میں شامل کیا جا سکے۔ ادھر مصر کو اس کے عوض مغربی نقب کے علاقے عادی فیران میں مساوی اراضی دی جاتی۔



کالم



صرف ایک زبان سے


میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…