بھوپال(نیوز ڈیسک)بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں ایک قبائلی لڑکی نے دائرہ اسلام میں داخل ہوکر مسلم نوجوان سے شادی کرلی۔دلچسپ بات یہ ہے کہ نوجوان جوڑے کو شادی کی مبارکباد دینے کیلئے علاقے سے منتخب ہونیوالے ایم پی سمیت بی جے پی کے دیگر رہنما موقع پرپہنچ گئے۔ تفصیلات کے مطابق منڈلا کے رام نگر میں گزشتہ روز پنچایت راج کے زیر اہتمام تقریب منعقد کی گئی جس میں ’’وزیر اعلیٰ کنیا دان یوجنا‘‘ کے تحت شیور ام کی
بیٹی سرسوتی کا مذہب تبدیل کرانے کے بعد والدین کی موجود گی میں نکاح صدام حسین سے کرادیا گیا۔مبارکباد دینے والوں میں سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ بھی اپنے حامیوں کے ہمراہ موجود تھے۔ وشو ہندوپریشد کے وزیر نے کہا کہ لڑکی کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں۔سرسوتی کے ماں باپ نے مسلم لڑکے سے شادی کی مخالفت کی تھی اسکے باوجود ’’وزیر اعلیٰ کنیادان اسکیم ‘‘کے تحت نکاح کیسے کرادیا ۔ اس شادی کو ختم کرایا جائے۔