ہفتہ‬‮ ، 13 ستمبر‬‮ 2025 

’میرے کفیل نے بجلی کی تار پکڑ کر۔۔۔‘ عرب کفیل سے جان بچانے کیلئے دوسری منزل سے کودنے والی خادمہ نے اپنے پر ظلم کی ایسی کہانی بتادی جس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی

datetime 27  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) خلیجی ممالک میں ملازمت کی تلاش کیلئے جانے والوں کو جہاں اور بہت سے مسائل درپیش آتے ہیں وہیں کفیل کی بدسلوکی سب سے بڑھ کر ہے۔ عرب ممالک میں روزگار کی تلاش اور بچوں کی روزی روٹی کمانے کیلئے جانے والے غیر ملکیوں پر کفیلوں کے ظلم کی داستانیں آئے روز سننے میں آتی ہیں جنہیں پڑھ اور سن کر ہر صاحب دل شخص کی آنکھیں نم ہو جاتی ہیں۔

ایسی ہی ایک تازہ خبر لبنان سے آئی ہے جس نے ہر کسی کے رونگٹے کھڑے کر دئیے ہیں۔ لبنان میں افریقی ملازمہ پر اس کی خاتون کفیل اور اس کے بچوں نے ظلم کے ایسے پہاڑ توڑے کہ اسے جان بچانے کیلئے دوسری منزل سے نیچے چھلانگ لگانا پڑ گئی۔ برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق 20 سالہ لینسا للیسہ کا تعلق ایتھوپیا سے ہے اور وہ لبنانی کی مشہور فیشن ڈیزائنر الینر عجمی کے گھر میں ملازمت کرتی تھی۔ لینسا کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ سال جولائی میں اس گھر میں ملازمت کے لئے پہنچی اور چند دن بعد ہی اس پر تشدد کا بازار گرم کر دیا گیا۔ وہ ہر روز مجھے مارتے تھے۔ بچے بھی مجھ پر تشدد کرتے تھے اور اکثر اوقات دن میں کئی بار مجھ پر تشدد کیا جاتا تھا لیکن میں کسی سے فریاد بھی نہیں کر سکتی تھی۔ وہ مجھے بالوں سے پکڑ کر فرش پر گھسیٹتے تھے اور میرا سر دیوار کے ساتھ پٹختے تھے۔ انہوں نے میرے سر کے بال بھی کاٹ ڈالے تھے۔ اس دن بھی میری کفیل نے مجھے شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔ وہ مجھے مسلسل مار رہی تھی اور پھر اس نے بجلی کی تار اٹھا لی اور اس کے ساتھ مجھے مارنے کے لئے آگے بڑھی۔ خوفزدہ ہو کر میں نے بالکونی سے باہر چھلانگ لگا دی۔ بلندی سے گرنے پر اس کی دونوں ٹانگیں ٹوٹ گئیں اور چہرے پر بھی شدید چوٹیں آئی ہیں۔ اب وہ ہسپتال میں زیر علاج ہے۔ اسے اس حال کو پہنچانے والی خاتون فیشن ڈیزائینر مشہور لبنانی کمپنی ’الینر کٹیہ‘ کی مالکن اور دنیا بھر کی مشہور شخصیات اس کےگاہکوںمیں شامل ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…