ریاض(این این آئی)سعودی عرب میں ڈرائیونگ کی اجازت ملنے کے بعد اْوبر اور کریم میں خواتین ڈرائیوروں کی مانگ بڑھ گئی اوراب یہ دونوں کمپنیاں یہ توقع لگائے بیٹھی ہیں کہ سعودی عرب میں ڈیڑھ ایک ماہ بعد جون میں خواتین کو جب کاریں چلانے کی اجازت ملے گی تو ان میں بہت سی ان کی سروس کی کاریں بھی چلا رہی ہوں گے اور کسی نامحرم کے ساتھ کار میں سفر سے گریزاں سعودی خواتین کی ایک بڑی اکثریت ان کے ساتھ سواری کو پسند کرے گی۔
امریکی اخبار سے بات چیت میں اْوبر کے علاقائی مینجر انتھونی خورے نے کہاکہ ہمارے نزدیک کاروبار کے حقیقی معنوں میں بے شمار نئے مواقع پیدا ہوں گے۔سعودی عرب میں اب تک قریباً تین ہزار خواتین نے کریم کے ساتھ خود کو ڈرائیور کے طور پر رجسٹر کرایا ہے۔کمپنی نے ان کے لیے خصوصی تربیتی نشستوں کا اہتمام کیا ہے جن میں انھیں آن لائن پلیٹ فارمز استعمال کرنے کے طریقے بتائے جارہے ہیں ۔کریم کے شریک بانی اور چیف پرائیویسی افسر عبداللہ الیاس کیتو نے کہاکہ خواتین کپتان بہت سی خواتین کو بہتر خدمات مہیا کرنے کے لیے ہماری مدد کریں گی لیکن وہ مردوں کو اپنے ساتھ سوار کرنے سے انکار کردیں گی۔سعودی عرب کی پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی ( پی ٹی اے) کے ترجمان عبداللہ المطائری نے بتایا کہ مرد حضرات کو جن قواعد وضوابط کے تحت ڈرائیونگ لائسنس کا اجرا کیا جاتا ہے، بالکل انھیں قواعد کے تحت خواتین کو بھی ڈرائیونگ لائسنس جاری کیے جائیں گے اور انھیں کاریں چلانے کی ا جازت ہوگی۔