جمعرات‬‮ ، 11 ستمبر‬‮ 2025 

کوریا کی عشروں پرانی لڑائی کا خاتمہ، جنوبی کوریا کو میری آشیرباد حاصل ہے، ٹرمپ

datetime 18  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ جنوبی کوریا کو اْن کی آشیرباد حاصل ہے کہ وہ 1950 کی دہائی کی کوریائی لڑائی کے خاتمے کے معاملے پر شمالی کوریا کے ساتھ مذاکرات کرے۔میڈیارپورٹس کے مطابق جاپان کے وزیر اعظم شنزو آبے کے ساتھ ملاقات کے بعد ٹرمپ نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ لڑائی ختم کرنے کے لیے اْنھیں میری آشیرباد حاصل ہے۔صدر ٹرمپ نے واضح کیا کہ لوگ اس بات کا احساس نہیں کرتے کہ کوریائی لڑائی ختم نہیں ہوئی۔

یہ ابھی جاری ہے۔ اور وہ لڑائی کو ختم کرنے پر بات چیت کر رہے ہیں۔اصل لڑائی سنہ 1953 میں اْس وقت بند ہوئی تھی جب امریکہ نے (جو اقوام متحدہ کی افواج کی کمان کر رہا تھا) شمالی کوریا اور چین کے ساتھ آرمسٹائس کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔دستخط کرنے والوں میں جنوبی کوریا شامل نہیں تھا اور دونوں کوریاؤں نے تب سے سفارتی تعلقات قائم نہیں کیے۔آبے نے شمالی کوریا کے سربراہ، کم جونگ اْن کے ساتھ سربراہ اجلاس کرنے پر رضامندی پر ٹرمپ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدام کے لیے ہمت درکار ہوتی ہے۔ٹرمپ نے کہا کہ یہ بات چیت غالباً جون کے اوائل میں یا کچھ پہلے ہوگی، اگر معاملات ٹھیک سے آگے بڑھتے ہیں۔ یہ بھی امکان ہے کہ معاملات ٹھیک نہ رہیں، اور ہماری ملاقاتیں نہ ہو سکیں، لیکن ہماری کوشش رہے گی کہ ہم اس راہ پر پختگی سے چلتے رہیں۔اس کے فوری بعد ایک تفصیلی باہمی ملاقات میں ٹرمپ نے اس بات کا بھی اظہار کیا کہ سربراہ اجلاس کی تیاری کے حوالے سے ہم نے شمالی کوریا کے ساتھ براہِ راست بات کا آغاز کیا ہے۔ انتہائی اعلیٰ سطح پر ہمارے براہ راست مذاکرات ہوئے ہیں۔صدر نے شمالی کوریا کے لیے کہا کہ وہ ہماری عزت کرتے ہیں، اور ہم اْن کی عزت کرتے ہیں۔آبے نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ ٹرمپ ان معاملات پر بھی کِم سے بات کریں گے جو جاپان کے لیے باعثِ تشویش ہیں، جس میں کئی عشروں سے جاپانی شہریوں کے اغوا کا معاملہ شامل ہے۔اْنھوں نے امریکی صدر کی تعریف کی کہ شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں کے عزائم اور بیلسٹک میزائل پروگرام کے معاملوں پر صدر ٹرمپ نے ٹھوس مؤقف اختیار کر رکھا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…