منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

طالبان نے صوبہ غزنی کے ایک ضلع پر قبضہ کر لیا، طالبان نے شہر کے داخلی راستوں پر بارودی سرنگیں بچھادیں، سرکاری فوج بے بس

datetime 13  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل (مانیٹرنگ ڈیسک) افغانستان میں سرگرم طالبان جنگجووں نے ملک کے مشرقی صوبے غزنی کے ایک ضلعے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے جب کہ طالبان کے حملے میں ضلعے کے گورنر سمیت 15 سے زائد افراد مارے گئے ہیں۔ افغان حکام کے مطابق خواجہ عمری نامی ضلع، صوبائی صدر مقام غزنی کے نزدیک ہی واقع ہے اور اسے صوبے کا سب سے محفوظ ضلع سمجھا جاتا تھا۔

غزنی کے ڈپٹی پولیس چیف رمضان علی محسنی نے غیرملکی خبر رساں ادار کو بتایا ہے کہ بدھ و جمعرات کی درمیانی شب کیے جانے والے طالبان کے حملے میں جو افراد مارے گئے ہیں ان میں ضلعی گورنر علی دوست شمس کے علاوہ ان کے کئی محافظ، سات پولیس اہلکار اور پانچ انٹیلی جنس افسر بھی شامل ہیں۔ رمضان علی محسنی نے بتایا کہ طالبان کا حملہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا جس کے دوران طالبان نے ضلعی انتظامیہ کے دفاتر کو آگ بھی لگادی۔انہوں نے بتایا کہ لڑائی میں کم از کم 25 طالبان جنگجو بھی ہلاک ہوئے ہیں۔ علاقے سے افغان پارلیمان کے رکن محمدعارف رحمانی نے امریکی خبر رساں ادارے ‘ایسوسی ایٹڈ پریس’ کو بتایا ہے کہ طالبان کے حملے میں انٹیلی جنس سروس کے ڈائریکٹر اور ضلعے کے ڈپٹی پولیس چیف بھی مارے گئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ حملہ آوروں نے شہر کے داخلی راستوں پر بارودی سرنگیں بچھادی تھیں جس کے باعث سرکاری فوج فوری طور پر مقامی انتظامیہ کی مدد کے لیے نہیں پہنچ سکی۔طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ضلعے کا کنٹرول جنگجووں کے ہاتھ میں آنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے حملے میں 20 پولیس اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ خواجہ عمری پر قبضے کے نتیجے میں طالبان 15 ہزار آبادی والے صوبائی دارالخلافے غزنی کے مزید نزدیک پہنچ گئے ہیں جو دارالحکومت کابل سے محض 150 کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے ضلعے پر قبضے کی اطلاع کابل کو دے دی ہے جہاں سے آنے والی مزید نفری کے ذریعے ضلعے کا قبضہ طالبان سے چھڑانے کے لیے کارروائی شروع کردی گئی ہے۔افغانستان میں ہر سال موسمِ سرما کے جاتے ہی طالبان کے حملوں میں شدت آجاتی ہے۔ گرم موسم کے باعث پہاڑوں پر برف پگھلنے سے پہاڑی راستے اور درے کھل جاتے ہیں جس کی وجہ سے طالبان جنگجووں کو نقل و حرکت اور گوریلا کارروائیوں میں آسانی ہوتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…