اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت میں ایک جوڑا گزشتہ 4 سال سے طلاق کے مقدمہ میں الجھا ہوا ہے ۔جس کا کوئی فیصلہ نہیں ہو پارہا ۔مقامی عدالت کی جج سوتی چوہان کا کہنا تھا کہ اس مقدمے نے دونوں کے چہرے سے مسکراہٹ چھین لی ہے اس لئے پہلے تو انہیں لافٹر یوگا تھراپی کے لئے جانا چاہیے تاکہ ان کے چہروں پر مسکراہٹ واپس آسکے۔ خاتون جج نے حکم دیا کہ دونوں درخواست گزار ہسیادان فاؤنڈیشن کے انسٹرکٹر مکراند تیلو کے
پاس چلے جائیں تا کہ وہ ان کی لافٹر یوگا تھیراپی شروع کر سکیں۔جج نے اپنا حکم سناتے ہوئے مزید کہا کہ وکلاء کے دلائل کو فی الوقت ایک جانب رکھتے ہیں، پہلے اس جوڑے کی لافٹر تھراپی ہوجائے پھر دیکھیں گے کہ ان کے خیالات میں کچھ تبدیلی آئی ہے یا نہیں اور آیا وہ کیس کو مزید آگے بڑھانا چاہتے ہیں یا نہیں؟خاتون جج کے فیصلے سے درخواست گزار جوڑے نے بھی اتفاق کیا،قانونی جنگ ملتوی کرتے ہوئے لافٹر تھراپی شروع کرنے پر بخوشی رضامند ہو گئے ہیں۔