جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

نیٹو نے افغان طالبان کی مذاکرات کی پیشکش مسترد کر دی، طالبان نے کھلے خط میں امریکی عوام اور کانگریس سے افغانستان سے امریکی فوج کے انخلاء کا مطالبہ کیا تھا

datetime 16  فروری‬‮  2018 |

برسلز (مانیٹرنگ ڈیسک) افغانستان میں موجود نیٹو افواج نے افغان طالبان کی جانب سے ملک میں جاری جنگ کو مذاکرات کے ذریعے ختم کرنے کی پیشکش کو مسترد کر دیا ہے۔ افغان طالبان نے امریکی عوام اور کانگریس ارکان کے نام ایک کھلے خط میں افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کا مطالبہ دھراتے ہوئے کہا تھا کہ افغانستان کے مسئلہ کو مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی طرف سے جاری ہونے والے اس خط میں امریکی عوام اور ‘امن پسند’ کانگریس کے ارکان کو مخطاب کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ وہ اپنی حکومت پر زور ڈالیں کے وہ پرامن ذرائع سے افغانستان کے مسئلہ کا حل نکالنے کی کوشش کریں۔ افغان طالبان کے اس خط کے جواب میں نیٹو نے کہا ہے کہ طالبان کے عام شہریوں پر حالیہ حملے ان کے بیان سے زیادہ وزن رکھتے ہیں اور ایسا نہیں لگتا کہ وہ مذاکرات کے لیے مخلص ہیں۔بر طانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی جرنیلوں کا کہنا ہے کہ انھیں امید ہے کہ ان کے افغان مسلح افواج کی مدد میں کیے گئے فضائی حملوں سے طالبان کے ساتھ فوجی تعطل ختم ہو گا اور شدت پسندوں کو مذاکراتی میز پر لانے کے لیے دباؤ ڈالا جائے گا۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ گذشتہ سال افغانستان میں بمباری کے نتیجے میں تقریباً 2300 عام شہری یا تو مارے گئے یا زخمی ہوئے ہیں۔اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ برسوں کے مقابلے میں سترہ فیصد اضافہ ہوا ہے۔اقوام متحدہ سنہ 2009 سے یہ اعداد و شمار جمع کر رہی ہے اور ان میں مئی میں دارالحکومت کابل میں ہونے والا ٹرک بم حملہ بھی شامل ہے جس میں 90 سے زائد افراد ہلاک اور تقریباً پانچ سو زخمی ہو گئے تھے۔تاہم حال ہی میں عام شہریوں کی ہلاکتوں میں کمی دیکھی گئی ہے، جس کی بنیادی وجہ زمینی لڑائی میں کمی ہے۔ ماہرین ان خدشات کا اظہار بھی کر رہے ہیں کہ چین اور ترکمانستان کی سرحدوں کے قریب بمباری سے خطے کے ملکوں کے ساتھ کشیدگی بھی بڑھ سکتی ہے۔افغانستان کے دارلحکومت کابل میں گزشتہ چند ماہ میں طالبان اور دولت اسلامیہ نامی شدت پسند تنظیم نے کئی بڑی بڑی کارروائیاں کی ہیں جن میں سینکڑوں لوگ ہلاک ہو ئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی یہ خبریں بھی سامنے آئی ہیں کہ افغانستان کے ستر فیصد علاقے پر طالبان کی عملداری قائم ہے۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…