ریاض(آئی این پی)مسجد نبوی شریف کے قریب خودکش دھماکے میں شریک مقامی شہری پر مقدمے کی سماعت شروع کردی گئی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملزم سعودی شہری ہے اور یونیورسٹی کا طالب علم ہے۔ پبلک پراسیکیوشن نے فرد جرم عائد کر کے اس پر “حد حرابہ”نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ پبلک پراسیکیوٹر نے واضح کیا کہ اگر حد کے نفاذ کا فیصلہ بوجوہ ممکن نہ ہو تو اسے نشان عبرت بنانے کیلئے
سزائے قتل دی جائے۔ ملزم پر بدامنی اور فساد فی الارض کی غرض سے خود کش حملہ کرنے والے دہشت گرد گروہ کی تشکیل ،دہشت گرد تنظیم داعش کی حمایت ، قرآن و سنت اور اجماع کے منافی تکفیری نظریات اپنانے ، حملہ آور کو چھپانے ، امن عامہ کو نقصان پہنچانے والے عمل میں حصہ لینے کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ مقدمہ فوجداری کی خصوصی عدالت میں چلایا جا رہا ہے