بیجنگ(آئی این پی )چین قابل تجدید توانائی کے حصول میں امریکہ کو پیچھے دھکیلتے ہوئے پہلی پوزیشن پر براجمان ہوگیا ۔ چین قابل تجدید توانائی کے حصول میں اپنی حکمرانی میں اضافہ کرتے ہوئے عالمی سطح پر کل پیداوار کا 40فیصد پیدا کررہا ہے
جو کہ کل پیداوار کا ایک تہائی سے زائد حصہ ہے ۔ گزشتہ برس قابل تجدید توانائی کی پیداواری صلاحیت پر حکمرانی کا سہرا اور امریکہ کے سر تھا ۔ چینی سرکاری خبررساں ادارہ کے مطابق اعدادوشمار میں بتایا گیا کہ چین نے قابل تجدید توانائی کے حصول میں امریکہ سے پہلی پوزیشن چھین لی ہے ۔ بی پی چیف اکانومسٹ سپینسر الدائی نے میڈیا کو بتایا کہ چین رواں برس حکمرانی ختم کرتے ہوئے قابل تجدید توانائی کا عالمی سطح پر کل پیداواری صلاحیت کا 40فیصد پیدا کررہا ہے جو کہ دنیا میں کل پیداوار کا ایک تہائی سے زائد بنتا ہے ۔ چین ہائیڈرو اور جوہری توانائی کی پیداوار کا ایک اہم ذریعہ ہے ۔ عالمی سطح پر ہائیڈرو پاور میں 2016میں 2.8فیصد سالانہ کے حساب سے اضافہ ہوا جس میں 40فیصد نے پیدا کیا ۔ عالمی سطح پر نیوکلیئر پاور سیکٹر میں گزشتہ برسوں کی نسبت 1.3فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا جو کہ 9.3ملین ٹن آئل کے برابر صلاحیت رکھتا ہے اور دیکھنے میں یہ آیا کہ یہ اضافہ بھی چین کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کے سبب ہوا۔