جکارتہ(این این آئی) ڈاکٹروں نے انڈونیشیا میں سزائے موت کے منتظر پاکستان کے شہری ذوالفقار علی کے حوالے سے تصدیق کی ہے کہ وہ کینسر کے مرض میں مبتلا ہیں اور وہ زیادہ سے زیادہ تین ماہ زندہ رہ سکیں گے۔میڈیارپورٹس کے مطابق 14 برس سے نا کردہ جرم کی سزا کاٹنے والے 5 بچوں کے والد کے حوالے سے انکشاف ہوا ہے کہ وہ شاید سزائے موت سے پہلے موت کی آغوش میں چلے جائیں۔معالج نے تشخیص کی ہے کہ ذوالفقار علی کو گردے کا کینسر ہے جو چوتھے درجے میں پہنچ چکا ہے اور وہ 3 ماہ تک زندہ رہ سکیں گے۔52
سالہ ذوالفقار علی نے بتایا کہ جیل میں ہسپتال کا عملہ ان کی دیکھ بھال کرنے سے قاصر ہے اس لیے ان کی اہلیہ تیمارداری کے لیے ہسپتال میں رہنے پر مجبور ہیں۔انہوں نے بتایا کہ جیل میں ڈاکٹروں کا عملہ موجود ہیں لیکن کینسر کے علاج کے لیے نجی ہسپتال جانا بہت ضروری اور یہاں طبی اخراجات ناقابل برداشت ہیں۔ذوالفقار علی نے خواہش ظاہر کی کہ میں اپنے گھر آنا چاہتا ہوں۔واضح رہے کہ انڈونیشیا میں علاج بہت مہنگا ہے اور قیدیوں کو اپنے طبی اخراجات خود برداشت کرنے ہوتے ہیں۔ذوالفقار علی کے علاج پر تاحال 37 ہزار ڈالر خرچ ہو چکے ہیں تاہم پاکستانی وزارت خارجہ امور نے رقم کا کچھ حصہ ادا کیا ہے۔