تل ابیب(این این آئی)اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے میں یہود ی آباد کاروں کے لیے مزید گیارہ سو سے زیادہ نئے مکانوں کی منظوری دے دی ۔ادھر فلسطینی اتھارٹی نے نئے مکانات کی تعمیر کی منظوری کی مذمت کی ہے،میڈیارپورٹس کے مطابق مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں یہودی آبادکاروں کو بسانے کی مخالف اسرائیل کی غیر سرکاری تنظیم اب امن نے اطلاع دی کہ اسرائیلی وزارت دفاع کی ایک کمیٹی نے ان
مکانوں کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔ان میں سے 352 مکانوں کی تعمیر کی حتمی منظوری دی گئی ہے اور باقی دفتری کارروائی کے مختلف مراحل میں ہیں۔اب امن کے مطابق کل 1122 مکانوں کی تعمیر کا منصوبہ پیش کیا گیا تھا۔ان میں سے سات پہلے ہی موجود ہیں اور انھیں قانونی بنانے کی منظوری دی گئی ہے۔یہ مکانات غربِ اردن کے اندرون میں موجود یہودی بستیوں میں تعمیر کیے جائیں گے ۔مشرق وسطیٰ تنازع کے دو ریاستی حل کی صورت
میں اسرائیل کو ان علاقوں کو خالی کرنا پڑے گا۔تاہم یورپی یونین نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی علاقوں میں یہودی آبادکاروں کے لیے نئے مکانوں کی تعمیر کے منصوبے بند کردے۔واضح رہے کہ اسرائیل نے 1967کی مشرق وسطیٰ جنگ میں غربِ اردن ، مشرقی یروشیلم اور گولان کی چوٹیوں سمیت جن علاقوں پر قبضہ کیا تھا،وہ اسرائیل کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ سرحدوں کا حصہ نہیں ہیں