ہفتہ‬‮ ، 16 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بابری مسجد یا رام مندر ، فیصلہ کی گھڑی آن پہنچی

datetime 5  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (آئی این پی ) بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد رام مندر مقدمے کی حتمی سماعت شروع کر دی، عدالت عظمی کا ایک آئینی بنچ مقدمے کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرے گا۔ عدالت عظمی کو یہ فیصلہ کرنا ہے کہ بابری مسجد کی زمین کس کی ملکیت ہے۔ منگل کو بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد رام مندر مقدمے کی حتمی سماعت شروع کر دی ہے عدالت عظمی کا ایک آئینی بنچ

اس پیچیدہ مقدمے کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرے گا۔ عدالت عظمی کو یہ فیصلہ کرنا ہے کہ ایودھیا کی منہدم شدہ بابری مسجد کی زمین کی ملکیت کس کی ہے۔اس سے قبل الہ آباد ہائی کورٹ نے 2010 میں اپنے فیصلے میں متنازع زمین کو مقدمے کے ایک مسلم اور دو ہندو فریقوں کے درمیان برابر تقسیم کرنے کا حکم دیا تھا۔ تینوں فریقوں نے عدالت عالیہ کے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔یہ مقدمہ کتنا پیچیدہ ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ چند مہینے قبل خود سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے ہندو اور مسلم رہنما یو ں کو پیشکش کی تھی کہ اگر وہ اس تنازعے کو عدالت سے باہر مصالحت سے حل کرنا چاہتے ہیں تو وہ ثالثی کے لیے تیار ہیں لیکن ان کی پیشکش کو مسلمانوں نے قبول نہیں کیا۔بابری مسجد ایودھیا میں 1528 میں تعمیر کی گئی تھی۔ ہندوں کا دعوی ہے کہ یہ مسجد ہندوں کے دیوتا بھگوان رام کی جائے پیدائش پر بنے ہوئے مندر کو توڑ کر بنائی گئی تھی۔ لیکن اب تنازع یہ ہے کہ یہ زمین اصل میں کس کی ہے۔ 1980 کے عشرے میں بی جے پی کے سینیئر رہنما لال کرشن اڈوانی کی قیادت میں مسجد کی جگہ رام مندر بنانے کی تحریک شروع کی گئی تھی جو سنہ 1992 میں پانچ سو برس پرانی بابری مسجد کے انہدام پر ختم ہوئی۔ جس کے بعد مسجد کے مقام پر ایک عارضی رام مندر بنا دیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے اس وقت سے کسی اضافی تعمیر

پر پابندی لگا رکھی ہے۔ مندر کی تعمیر کے لیے حتمی فیصلے کا انتظار ہے۔بابری مسجد کو چھ دسمبر سنہ 1992 کو ہندو تنظیم کے کار سیوکوں نے منہدم کر دیا تھااگر قانونی نقط نظر سے دیکھا جائے تو یہ مقدمہ صرف زمین کے تنازعے کا ہے۔ عدالتیں ملیکت کے تعین کے لیے صرف ماضی کی دستاویزات اور مقامی محکمہ موصولات کے ریکارڈ دیکھتی ہیں۔بھارت میں مسلمان (آج) بابری مسجد کی

شہادت کیخلاف یوم سیاہ منائیں گے ، مسلم تنظیمیں اپنے اپنے تجارتی ادارے بند رکھیں گی ،مساجد میں بابری مسجد کی دوبارہ تعمیر کے لیے دعا ئیں کریں گے۔(آج)چھ دسمبر کو بابری مسجد کی شہادت کو 25 برس گزر گئے ہیں اس موقع پر جہاں سیکورٹی کے سخت انتظامات کے گئے ہیں وہیں مسلم تنظیمیں اپنے اپنے تجارتی ادارے بند رکھ کر یوم سیاہ منائیں گے اورمساجد میں بابری مسجد کی

دوبارہ تعمیر کے لیے دعا ئیں کریں گے۔ جبکہ وشو ہندو پریشد(وی ایچ پی)نے اپنے ہیڈکوارٹر کار سیوک پورم میں یوم شجاعت منانے کا اعلان کیا ہے۔دریں اثنا، ایڈیشنل ضلع مجسٹریٹ سٹی وندھیہ واسنی رائے نے کا نے کہا ہے کہ ضلع میں دفعہ 144 لگا دیا ہے اورایودھیا اور فیض آباد میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…