نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں ایک ایسے قانونی مسودے پر غور کیا جا رہاہے جس کے تحت تین بار طلاق کہہ کر طلاق دینے والوں کو تین سال قید کی سزا دی جا سکے گی۔بھارتی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ نے رواں سال اگست میں اس کو غیر آئینی قرار دے دیا تھا لیکن حکام کے مطابق اس طریقے سے طلاق اب بھی دی جا رہی ہے۔قانونی مسودے میں قید کے ساتھ جرمانے اور عورت کے لیے معاوضے کا بھی ذکر ہے۔اس مسودے کو صلاح مشورے کے لیے ریاستی حکومتوں کو بھجوا دیا گیا ہے۔اس نئے قانون کے
تحت تین بار طلاق کہہ کر طلاق دینے پر پابندی ہو گی اور ماہانہ معاوضے کی ادائیگی کے ساتھ بچوں کو سپرد کرنے کا طریقہ کار وضع کیا گیا ہے۔یہ طریقہ کار اس لیے وضع کیا گیا ہے تاکہ جب شوہر بیوی کو گھر چھوڑنے کا کہے تو اس کو قانونی سہارا حاصل ہو۔اس مسودے کے تحت تین بار طلاق کہہ کر طلاق دینا ناقابل ضمانت جرم ہو گا۔ اس مسودے کے تحت تین بار طلاق ای میل کے ذریعے یا ایس ایم ایس کے ذریعے کہنے کی بھی ممانعت ہو گی۔پارلیمنٹ میں اس مسودے پر بحث دسمبر کے سیشن میں کی جائے گی۔