کینبرا(این این آئی)آسٹریلیا میں مبینہ طور پر ایک پاکستانی ڈرائیور کے خلاف داعش سے منسلک ایک تنظیم چلانے اور پارلیمان پر حملے کی منصوبہ بندی کے الزامات کے نتیجے میں اوبر ٹیکسی سروس نے اْسے معطل کر دیا ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اوبر ٹیکسی میں سفر کرنے والی ایک مسافر خاتون نے بتایا کہ وہ دوستوں کے ساتھ وقت گزارنے کے بعد دارالحکومت کینبرا کے اندرونی علاقے سے واپس گھر جانے کے لیے
گاڑی میں سوار ہوئی تھیں۔ خاتون نے حفاظت کے پیش نظر اپنا نام ظاہر نہ کرتے ہوئے بتایا کہ ڈرائیور نے خود کو پاکستان کا باشندہ بتایا۔ آسٹریلوی خاتون نے بتایا کہ ڈرائیور نے اْن سے سوال کیا کہ کیا انہوں نے کبھی انسان کا گوشت کھایا ہے؟خاتون کے مطابق ڈرائیور کا کہنا تھا کہ اْس نے کینبرا کے ایک بڑے شاپنگ مال اور پارلیمنٹ ہاؤس کو بم سے اڑانے کا منصوبہ بنا رکھا ہے۔ ٹیکسی ڈرائیور نے مبینہ طور پر خاتون مسافر کو یہ بھی کہا کہ وہ انہیں ان کے گھر نہیں بلکہ 100 کلو میٹر دور کْوما کے قصبے لے جا رہا ہے۔خاتون کے بقول انہوں نے موقع دیکھ کر ٹیکسی ڈرائیور کو بیت الخلاء استعمال کرنے کے بہانے سے ایک اسٹیشن پر رکنے کو کہا اور وہاں سے پولیس ایمرجنسی نمبر پر فون کیا۔ پولیس کی دو گاڑیاں دس منٹ میں متعلقہ مقام پر پہنچ گئیں۔ پولیس اہلکاروں نے ٹیکسی کی اچھی طرح تلاشی لی تاہم کوئی مشکوک چیز برآمد نہیں ہوئی۔ بعد ازاں پولیس نے خاتون کو گھر روانہ کر دیا اور ٹیکسی ڈرائیور کو گرفتار نہیں کیا گیا۔آسٹریلوی پولیس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق ملکی خفیہ ایجنسیاں اور پولیس مبینہ طور پر پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور پر مسافر خاتون کی جانب سے عائد الزامات کی چھان بین کر رہی ہیں۔ کینبرا میں اوبر ٹیکسی انتظامیہ کے مطابق متعلقہ ٹیکسی ڈرائیور سے اوبر ایپ واپس لے لی گئی ۔