احمد آباد (آئی این پی )1947ء کے بعدایک بارپھربھارت میں پھرمسلمانوں پرزمین تنگ،جلاؤ گھیراؤ،متعددہلاک و زخمی،ہزاروں مسلمانوں کی نقل مکانی شروع،بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی آبائی ریاست گجرات میں ایک مرتبہ پھر مسلمانوں کیلئے زمین تنگ کردی گئی ،ہزاروں ہندوں کے حملے میں 2 مسلمانوں کی شہادت اور متعدد کے زخمی ہونے کے بعد خوف کاماحول ہے،ہندوں اور مسلمانوں نے ایک دوسرے کے خلاف جلا گھیرا ؤ
کی رپورٹیں درج کرادی ہیں۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق گجرات کے قصائی نریندر مودی کے چیلے بے قابوہوگئے۔بھارتی وزیراعظم کی آبائی ریاست گجرات میں ایک مرتبہ پھر مسلمانوں کیلئے زمین تنگ کردی گئی۔ہزاروں مسلمان گھربارچھوڑنے پرمجبورہوگئے۔ریاست گجرات کے وادا والی گاؤ ں کے مسلمانوں نے تین مرتبہ حملہ کرنے والے ہندوں کے خلاف رپورٹ درج کرادی لیکن پولیس نے کسی فریق کے خلاف قتل کا مقدمہ درج نہیں کیا۔قریبی گاؤ ں کے حملہ آور ہندوں نے بھی مسلمانوں کے خلاف رپورٹ درج کرائی۔پولیس نے علاقے میں نفری کی تعداد بڑھا کر گشت بڑھا دیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق مسلمان اور ہندو طالب علم کے درمیان جھگڑا امتحان کے بعد واپسی پر ایک شخص کے گرنے پر ہوا تھا۔ہندو طالب علم اپنے قریبی گاؤ ں گیا اور ہزاروں مسلح اور ڈنڈا بردار لوگ بلالایا۔مسلمانوں کے گھروں کے اندر توڑ پھوڑ کی اور متعدد مسلمانوں پر تشدد کرکے زخمی کردیا۔ہندوں کے ایک اور گروپ نے بھی مسلمانوں کے گھروں پر حملہ کیا۔مسلمانوں کو مارا پیٹا اور املاک کو نقصان پہنچایا۔اتوار کو پانچ ہزار سے زائد ہندوں نے مسلمانوں کے گھروں پر تیسری مرتبہ حملہ کیا۔حملہ آوروں نے توڑ پھوڑ کی اور تیس گھر جلادیئے۔ حملے میں دو مسلمان شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔ہندوں کے حملے کے بعد کافی مسلمان علاقہ چھوڑگئے۔عینی شاہدین کے مطابق ہرحملے میں حملہ آوروں کی تعداد پہلے سے زیادہ تھی۔