جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

روس کی خلیج میں دھماکہ خیز انٹری،اہم ملک نے فوجی اڈے استعمال کرنے کی اجازت دیدی

datetime 28  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران /لندن (آئی این پی)ایران نے کہا ہے کہ روس شام میں موجود دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے لیے ایرانی فوجی مراکز استعمال کرسکتا ہے۔برطانوی خبررساں ادارے کو انٹرویو میں ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ روس، شام میں موجود دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے لیے ایرانی فوجی مراکز استعمال کرسکتا ہے۔ جواد ظریف نے کہا کہ روس اور ایران دونوں شام کے صدر بشارالاسد کے قریبی

اتحادی ہیں اور گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران شامی تنازع کو ان کے حق میں کرنے کے لیے انھوں نے فیصلہ کن کردار ادا کیا ہے۔جواد ظریف نے کہا کہ ‘ایران میں روس کا کوئی فوجی مرکز نہیں ہے لیکن ہمارا اچھا تعاون ہے اور اگر روس کو دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے ایرانی سہولت کی ضرورت ہوئی تو ہم اس پر معاملہ بہ معاملہ فیصلہ کریں گے۔روس نے گزشتہ سال شام میں دہشت گردوں کے خلاف حملوں کے لیے ایران کا ایک ایئربیس استعمال کیا تھا۔ واضح رہے کہ جنگ عظیم دوم کے بعد پہلا موقع تھا کہ کسی بیرونی طاقت نے ایرانی بیس کو استعمال کیا تھا۔ایران کے چند اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے اسے آئین کی خلاف ورزی قرار دیئے جانے کے بعد جنگ عظیم دوم کے بعد پہلا موقع تھا کہ کسی بیرونی طاقت نے ایرانی بیس کو استعمال کیا تھا۔ایران کے چند اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے اسے آئین کی خلاف ورزی قرار دیئے جانے کے بعداچانک اس کو بند کردیا گیا تھا اور ایرانی وزیردفاع نے معاملے کو عام کرنے پر ماسکو کی سرزنش کی تھی۔خیال رہے کہ ایرانی صدر حسن روحانی روس کے دورے پر گزشتہ روز ماسکو پہنچے، وزیر خارجہ جواد ظریف بھی اس وفد کا حصہ ہیں۔ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ کریملن میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے ساتھ ملاقات میں شام سمیت خطے کے مسائل پر گفتگو ہوگی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…