بیجنگ (آ ئی این پی) چین نے کہا ہے کہ ون بیلٹ ون روڈ منصو بہ عا لمی تعاون کو فرو غ دینے کا سبب بن ر ہا ہے جس کے بین الاقوا می معیشت پر مثبت اثرات مر تب ہو نگے،چین میں روا ں سال منعقد ہو نے والی بیلٹ اینڈ روڈ عا لمی کا نفر نس میں 20 سر برا ہا ن مملکت، 50عا لمی اداروں کے نما ئندے،100سے زائد مما لک کے وزراء اور متعدد مما لک و خطوں سے 1200سے زائد وفود شر کت کر یں گے۔ چینی وزیر خا رجہ وا
نگ ای نے قو می عوامی کا نگر یس کے سا لا نہ اجلاس کے حوا لے سے بد ھ کو ایک پر یس بر یفنگ میں کہا کہ بیلٹ و روڈ منصو بہ چین کی جا نب سے متعارف کروا یا گیا تا ہم اب یہ پو ری دنیا کے لیئے فوا ئد کا حا مل بن چکا ہے،مو جودہ صورت حال میں عا لمگیر یت کے خلاف آ وازیں اٹھ رہی ہیں تا ہم بیلٹ و روڈمنصو بہ بین الاقوا می برادری کیلئے مشتر کہ طو ر پر استفا دے اور جا معیت سمیت عا لمی معیشت میں توازن پیدا کر نے کا ذ ریعہ بن چکا ہے، بیلٹ وروڈ فورم متعدد مما لک کے ما بین تعمیر و تر قی کے حوا لے اتفا ق رائے پیدا کر ے گا،فورم کے ذ ریعے اہم شعبوں میں تعاون کو فرو غ دینے کا جا ئزہ لیا جا ئے گا جبکہ انفرا سٹرکچر، را بطہ سا زی، تجا رت، سر ما یہ کا ری، ما لیا تی تعاون اور عوا می را بطوں کو وسعت دینے پر بھی تبا دلہ خیال کیا جا ئے گا۔فورم میں در میا نی و طو یل مد تی تعاون کے اقدا مات کا اعلان کیا جا ئے گا۔ چینی حکومت نے اس منصوبے کی تجویز تجارت اور بنیادی ڈھانچے کے نیٹ ورک کے ذریعے ایشیاء کو یورپ اور ا فریقہ کے سا تھ ملانے کیلئے پیش کی تھی ، علاقائی رابطوں کے جذبے کے تحت چین جدت پسندی ، توا نا ئی ، ریل ، شاہراہوں اور مواصلات کے منصوبوں کے تحت حصہ لینے والے ملکوں کو قدیم تجارتی را ہداری کے ذریعے آپس میں ملا رہا ہے جس سے چین کا مقصد ان ممالک کے درمیان تعاون کو مزید مضبوط بنا
ہے۔چینی وزیر خا رجہ نے جنو بی کو ریا میں امر یکی د فا عی میز ائل نظام (تھا ڈ) کی تنصیب پر تحفظات کا اظہار کر تے ہو ئے کہا کہ یہ ایک انتہا ئی غلط اقدام ہے،تھاڈ چین کی اسٹر یٹیجک سیکیو رٹی کیلئے کے لیئے خطر ے کی علا مت ہے اور اس اقدام کی ہمیشہ مخا لفت کی ہے،ہمسا یہ مما لک ایک دوسرے کے ساتھ ایسا رو یہ اختیار نہیں کر تے اور ایسے اقدا مات سے جنو بی کو ریا کو بھی خطرات ہو ں گے، انہوں نے جنو بی
کو ریا کو خبردار کر تے ہو ئے کہا کہ غلط را ستہ اختیار کر نے سے گر یز کیا جا ئے۔جو ممالک تھا ڈ کی تنصیب کی حما یت کر رہے ہیں وہ خود اپنے آ پ کو نقصان پہنچا ئیں گے، جز یر ہ نما کو ریا پر کشید گی میں اضا فہ ہو رہا ہے، شما لی کو ریا میز ائل تجر با ت کر تے ہو ئے سیکیو رٹی کو نسل کی قراردا دوں کی خلاف ور زی کر رہا ہے جبکہ امر یکا کی جا نب سے خطے میں کیئے جا نے والے اقدا مات بھی حوصلہ افزاء نہیں
ہیں،یہ معا ملہ امر یکہ اور شما لی کو ریا کے ما بین ہے جسے صرف مذاکرات سے ہی حل کیا جا سکتا ہے، سب سے پہلے شما لی کو ریا کو میز ائل تجر بات معطل کر نا ہو ں گے جبکہ اس کے بد لے میں امر یکہ اور جنو بی کو ریا کو بھی اپنی سا لا نہ فو جی مشقیں رو کنا ہو ں گی ، چین جز یر ہ نما کو ریا کو جو ہری ہتھیاروں سے پا ک کر نے کے عزم پر قا ئم ہے لیکن اس کیلئے طا قت کی بجا ئے مذاکرات بہتر ین راستہ ہیں۔
شما لی کو ریا اور امر یکہ جار حیت سے با زر ہیں، ایک سوال کے جوا ب میں وانگ ای نے کہا کہ چین اور امر یکا اپنے اختلا فات حل کر تے ہو ئے سنجیدہ تعلقات اور شرا کت داری قا ئم کر یں، دو نوں مما لک کے ما بین با ہمی تعلقات نہ صرف دو نوں مما لک کی عوام بلکہ عا لمی برادری کیلئے بھی مفید ہیں،ضروری ہے کہ خا رجہ تعلقات با ہمی احترام پر مبنی ہوں، امر یکہ اور چین میں مختلف نظام کام کر ہے ہیں، چینی عوام
سوشلزم پر یقین رکھتے ہیں، دونوں مما لک ملکر کام کر یں تو اچھے شرا کت دار ثا بت ہو سکتے ہیں، دو نوں مما لک کے سر برا ہان کے ما بین ٹیلی فو نک گفتگو نے با ہمی تعلقات کی سمت کا تعین کر دیا ہے،امر یکہ اور چین کے ما بین تعلقات انسا نی تر قی اور خو شحا لی کیلئے بھی اہمیت کے حا مل ہیں، امر یکی صدر ڈونلڈ ٹر مپ نے ون چین پا لیسی کا احترام کر نے کی یقین د ہا نی کروا ئی ہے جو کہ دو نوں مما لک کے سفا رتی
تعلقات کی بنیاد ہے،چین ، امر یکا اور روس کو مشتر کہ مفادات کے حصو ل کیلئے ملکر کا م کر نے کی ضرورت ہے، تینوں مما لک کو ایک دوسرے کے خلاف کام کر نے کی بجا ئے ساتھ ملکر آ گے بڑ ھنا چا ہیئے۔ تا ئیوان کے حوا لے سے پو چھے گئے سوا ل کا جواب دیتے ہو ئے انہوں نے کہا کہ دنیا کے نقشے پر صرف ایک چین مو جود ہے، تا ئیوان چین کا لا زمی جزو ہے، عا لمی قوا نین بھی تا ئیوا ن کو چین کا حصہ
تسلیم کر تے ہیں، تا ئیوان کے دیگر مما لک سے تعلقات کا کو ئی مستقبل نہیں ہے۔ بحیرہ جنو بی چین کے حوالے سے با ت کر تے ہو ئے انہوں نے کہا کہ متعلقہ مما لک کے ما بین مذاکرات کے نتیجہ میں خطے کی صورتحال معمو ل پر آ چکی ہے،فلپا ئن نے جنو بی بحیرہ چین کے حوالے سے معا ملات کو بہتر ین طر یقے سے آ گے بڑ ھا یا ہے۔چین ہمسا یہ مما لک کے ساتھ دوستا نہ تعلقات کو فرو غ دے رہا ہے۔ مشر ق وسطی کے
حوا لے با ت کر تے ہو ئے انہوں نے کہا کہ خطہ عدم استحکام کا شکا ہے،متعلقہ فرا یقین کو درست را ستہ اختیار کر نے کی ضرورت ہے، دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے تعاون کو فرو غ دینا ہو گا۔ایران اور امر یکا کے ما بین جو ہری معا ہدہ ایک اچھا اقدام ہے جس کا احترام کیا جا نا چا ہیئے، مسئلہ فلسطین مشرق وسطی کا ایک گہرا زخم بن چکا ہے، چین ہمیشہ مسئلہ فلسطین کے حل کے لیئے دو ر یا ستی نظام کے قیام کی حما یت کر تا
ہے،امید کر تے ہیں کہ سعودی عرب اور ایران کے ما بین تعلقات فرو غ پا ئیں گے اگر دو نوں مما لک چا ہیں تو چین ثا لثی کی لیئے تیار ہے، اقوام متحدہ عا لمی معا ملات اپنا کردار مثبت طر یقے سے ادا کر ے