منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

افغانستان میں پھر طالبان آگئے،جنگ شروع،سینکڑوں ہلاک

datetime 31  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن /کابل(آئی این پی )افغان صوبہ ہلمند کے ضلع سنگین پر طالبان کے حملے کے بعد علاقے میں شدید جھڑپیں جاری ہیں،سیکورٹی فورسز نے باغیوں کے حملے کو پسپا کرتے ہوئے متعدد جنگجوؤں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ طالبان کے ایک ترجمان نے دعویٰ کیا کہ سنگین کے مضافات میں واقع 25 سے زائد چوکیوں اور اڈوں پرحملہ کرکے 100 سے فوجیوں کو ہلاک اور زخمی کردیا گیا ۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغان صوبہ ہلمند کے ضلع سنگین پرطالبان باغیوں کی طرف سے مربوط حملے کے بعد شدید جھڑپیں جاری ہیں۔ ضلع سنگین میں چھڑنے والی اِس لڑائی کے بارے میں افغان حکام اور باغیوں نے متضاد دعوے کیے ہیں۔ ملک کے 34 صوبوں میں،ہلمند سب سے بڑا صوبہ ہے۔صوبائی حکومت کے ترجمان، عمر زواک نے بتایا کہ باغیوں نے سلامتی اداروں کی چوکیوں پر متعدد بار حملے کیے، لیکن افغان افواج نے طالبان کے حملوں کو پسپا کر دیا۔ انھوں نے دعوی کیا کہ متعدد حملہ آور ہلاک و زخمی ہوئے، لیکن یہ نہیں بتایا آیا سرکاری افواج کو بھی کوئی نقصان اٹھانا پڑا۔طالبان کے ایک ترجمان نے دعوی کیا کہ سنگین کے مضافات میں واقع 25 سے زائد چوکیوں اور اڈوں پر جنگجوؤں نے حملہ کیا جس کے بعد علاقے میں شدید لڑائی جاری ہے۔انھوں نے کہا کہ طالبان سے تعلق رکھنے والے خودکش بم حملہ آور نے ایک فوجی تنصیب پر حملہ کیا جس کے بعد باغیوں نے علاقے پر دھاوا بول دیا اور 100 سے زائد افغان افواج کو ہلاک و زخمی کیا۔باغی گروپ سرکاری افواج کو پہنچنے والے نقصان کے بارے میں من گھڑت اعداد پیش کرتا ہیں۔افغان علاقائی کور کمانڈر، جنرل ولی محمد احمدزئی نے بتایا کہ ملحقہ شہری آبادی کے گھروں کو ڈھال بناتے ہوئے، طالبان نے ایک فوجی تنصیب کے قریب سے ایک سرنگ بنا رکھی ہے، اور اس حملے سے قبل،

انھوں نے دھماکہ خیز مواد رکھ کر، اسے دھماکے سے اڑا دیا۔ہیلمند کا زیادہ تر علاقہ طالبان کے کنٹرول میں ہے۔ حکومت کو صرف صوبائی دارالحکومت، لشکر گاہ اور ملحقہ چند اضلاع کے مراکز پر مکمل کنٹرول حاصل ہے۔امریکہ نے اعلان کیا ہے کہ رواں سال کے اواخر میں ہلمند میں تقریبا 300 فوجیوں پر مشتمل ایک نیا دستہ تعینات کیا جائے گا، تاکہ موسمِ بہار میں امکانی لڑائی چھڑنے کے دوران افغان افواج کو اس قابل بنایا جائے کہ وہ شہر کے دفاع کے فرائض بجا لاسکے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…