پیر‬‮ ، 08 دسمبر‬‮ 2025 

صہیب مقصود کے ساتھ گاڑی کا بڑا فراڈ، کرکٹر نے مریم نواز سے مدد کی اپیل کردی

datetime 23  اکتوبر‬‮  2025 |

پاکستانی کرکٹر صہیب مقصود کے ساتھ گاڑی کی خرید و فروخت کے دوران بڑا مالی دھوکا ہو گیا، جس پر انہوں نے پنجاب حکومت سے انصاف کی اپیل کی ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (X) پر جاری ایک ویڈیو پیغام میں صہیب مقصود نے واقعے کی تفصیل بیان کی۔ان کا کہنا تھا کہ تقریباً نو ماہ قبل انہوں نے اپنی پرانی گاڑی ملتان کے ایک کار شوروم کے ذریعے فروخت کی تھی۔ خریدار نے 60 لاکھ روپے فوری ادا کیے اور گاڑی اپنے قبضے میں لے لی، یہ کہہ کر کہ بقیہ رقم اور کاغذات بعد میں مکمل کر لیے جائیں گے۔صہیب کے مطابق، وہ شخص آٹھ ماہ تک ادائیگی ٹالتا رہا۔ آخرکار، انہوں نے گاڑی کو ٹریک کرکے لاہور میں موجود خریدار تک رسائی حاصل کی۔ وہاں جا کر جب انہوں نے بتایا کہ یہ گاڑی ان کی ملکیت ہے اور ابھی تک پوری رقم ادا نہیں کی گئی، تو دوسری پارٹی نے الٹا بدتمیزی شروع کردی۔

کرکٹر نے بتایا کہ بعد میں شو روم کے نمائندے نے پیشکش کی کہ اگر وہ 60 لاکھ واپس کر دیں تو وہ گاڑی واپس لے آئیں گے، لیکن جب وہ رقم لے کر لاہور پہنچے تو سامنے والے نے سیاسی اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے ہٹ دھرمی دکھائی اور صاف کہا کہ “اس گاڑی کو کوئی چھو بھی نہیں سکتا۔”صہیب مقصود نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “کیا اس ملک میں اگر کسی کے رشتہ دار سیاست میں ہوں تو وہ عام آدمی سے اس کی محنت کی کمائی چھین سکتا ہے؟”انہوں نے مزید بتایا کہ بعد میں ان پر دباؤ ڈالا گیا کہ وہ گاڑی کو پیسوں سے کلیئر کرائیں۔ “میں نے 70 لاکھ روپے دے کر ایک فورچیونر گاڑی لی، لیکن بعد میں اس کے کاغذات جعلی نکلے، جس پر میں نے وہ گاڑی واپس کر دی۔ اب میری 70 لاکھ روپے کی رقم بھی واپس نہیں ملی، جبکہ میری پہلی گاڑی کی قیمت ڈیڑھ کروڑ روپے بنتی ہے۔”صہیب مقصود نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف، پنجاب پولیس اور وزیر داخلہ محسن نقوی سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لے کر انصاف فراہم کریں۔انہوں نے کہا، “اگر ایک کرکٹر ہونے کے باوجود میں ان لوگوں کے آگے بے بس ہوں تو سوچیں، ایک عام آدمی کے ساتھ کیا سلوک ہوتا ہوگا۔ میں عدالتوں کے چکر نہیں لگانا چاہتا، بس چاہتا ہوں کہ مجھے میری حق کی رقم واپس ملے۔”



کالم



نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات


میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…