تہران (مانیٹرنگ ڈیسک)ایران نے نومنتخب امریکی صدر کے 7 مسلمان ممالک کے شہریوں پر پابندی کے احکامات کا دندان شکن جواب دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ جب تک ایرانی امریکہ داخل نہ ہو سکیں گے، امریکیوں کے ایران داخلے پر بھی پابندی ہو گی۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق، آج جہاں تمام مسلم ممالک سمیت دنیا کا ہر ملک امریکہ کو خوش کرنے / رکھنے کی سر توڑ کوشش کر رہا ہے وہاں
دو ممالک ایسے بھی ہیں جو امریکہ کو کسی خاطر میں نہیں لاتے۔ جن کی غیرت قومی ہی اہم ترین ہے۔شمالی کوریا اور ایران، اپنی مثال آپ یہ دو ہی ایسے ممالک ہیں جو امریکہ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرتے ہیں۔ایسی ہی ایک تازہ مثال تب سامنے آئی جب ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ امریکہ کو ویسا ہی جواب دے گا جیسا کہ امریکہ نے ایرانی شہریوں کے حوالے سے ہتک آمیز فیصلہ کرکے کیا ہے۔بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ جب تک امریکہ پابندی نہیں اٹھاتا امریکی شہریوں کی بھی ایران میں داخلے پر پابندی ہوگی۔ایرانی وزارت خارجہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کو غیر قانونی، غیر منطقی اور بین الاقوامی قوانین کے منافی قرار دیا ہے۔وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اس نے ایرانی سفارتی مشنز کو ہدایات جاری کردی ہیں کہ وہ ان ایرانی شہریوں کی معاونت کریں جنہیں امریکہ میں اپنے گھر، ملازمت یا تعلیم کے حصول کے لیے داخل ہونے سے روک دیا گیا ہے۔ایران میں ٹریول ایجنٹس کا کہنا ہے کہ غیر ملکی ایئرلائنز نے ٹرمپ کی جانب سے جاری ہونے والے حکم نامے کے بعد سے ہی امریکہ جانے والی پروازوں میں سے
ایرانی شہریوں کو اتارنا شروع کردیا ہے۔واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نئے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرکے امریکا میں تارکین وطن کے داخلے کے پروگرام کو معطل کرتے ہوئے 7 مسلم ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔