جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

افغانستان میں کتنے اسکول عسکری مقاصد کیلئے استعمال کئے جارہے ہیں؟ افغان محکمہ تعلیم کاحیرت انگیزانکشاف

datetime 27  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل (آئی این پی )افغان محکمہ تعلیم کے حکام نے افغان سکیورٹی فورسز اور شدت پسند گروہوں کی طرف سے اسکولوں کو عسکری مقاصد کے لیے استعمال کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ صورت حال نا صرف بچوں کی سلامتی کے لیے خطرے کا باعث ہے بلکہ وہ تعلیم کے حصول سے بھی محروم رہ جاتے ہیں۔محکمہ تعلیم کے ڈائریکٹر برائے اطلاعات کبیر اکمل نے بتایا کہ بدقسمتی سے افغانستان کے مختلف علاقوں میں لگ بھگ 30 اسکول ایسے ہیں

جنہیں افغانستان کی سرکاری فورسز اور عسکریت پسند گروپ عسکری مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔افغان محکمہ دفاع کے حکام کا کہنا ہے کہ وہ ان اسکولوں کو بطور فوجی اڈے استعمال نہیں کر رہے بلکہ انہیں طالبان کی تباہی اور ان کے قبضہ سے محفوظ رکھنے کے لیے وہاں موجود ہیں۔افغان وزارت دفاع کے ترجمان محمد راد منش نے کہا کہ جب دشمن ان اسکولوں کو استعمال کرتے ہیں تو ہمیں انہیں بچوں کو بچانا ہوتا ہے اور دشمن کو اسکولوں سے نکال باہر کرنا ہے اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ہم وہاں ٹھہر جاتے ہیں۔مقامی حکام کا کہنا ہے کہ شمال مشرقی افغانستان میں واقع بغلان میں کم از کم دو اسکول ایسے ہیں جو کئی ماہ سے بند پڑے ہیں۔مقامی حکام نے مزید بتایا کہ افغان فوجی ان اسکولوں کو طالبان جنگجوں سے ہونے والی لڑائی کے دوران استعمال کر رہے ہیں۔محکمہ تعلیم کے عہدیداروں نے کہا کہ بغلان کے اسکولوں سے وابستہ اساتذہ نے فوج کو کئی خطوط لکھے جن میں ان اسکولوں کو خالی کرنے کا کہا گیا تھا، لیکن انہیں اس کا کوئی جواب نہیں ملا۔ سردی کے مہینوں میں طالبان کی عسکری کارروائیاں رکنے کی وجہ سے افغان فوجی یہاں سے واپس چلے گئے ہیں۔دوسری طرف موسم سرما کی چھٹیوں کی وجہ سے اسکول بند ہیں اور اساتذہ نے اس امید کا اظہار کیا کہ موسم بہار میں جب اسکول دوبارہ کھلیں گے تو تعلیم کا سلسلہ موثر انداز میں دوبارہ شروع ہو جائے گا

افغانستان میں اتحادی حکومت کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے گزشتہ سال اسکولوں کو فوجی مقاصد کے استعمال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسکولوں اور اسپتالوں سمیت دیگر شہری مراکز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔عبداللہ نے کہا کہ “ہم یہ نا سنیں کہ بدترین حالات میں بھی طبی مراکز یا اسکولوں کو جنگ کے لیے استعمال کیا گیا ہو۔طالبان کے دور حکومت کے خاتمے کے بعد گزشتہ 15 سالوں میں افغانستان میں تعلیم کے شعبے میں بہتری آئی ہے لاکھوں بچے بشمول لڑکیاں اسکولوں میں داخل ہوئی ہیں۔

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…