افغانستان میں کتنے اسکول عسکری مقاصد کیلئے استعمال کئے جارہے ہیں؟ افغان محکمہ تعلیم کاحیرت انگیزانکشاف

27  جنوری‬‮  2017

کابل (آئی این پی )افغان محکمہ تعلیم کے حکام نے افغان سکیورٹی فورسز اور شدت پسند گروہوں کی طرف سے اسکولوں کو عسکری مقاصد کے لیے استعمال کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ صورت حال نا صرف بچوں کی سلامتی کے لیے خطرے کا باعث ہے بلکہ وہ تعلیم کے حصول سے بھی محروم رہ جاتے ہیں۔محکمہ تعلیم کے ڈائریکٹر برائے اطلاعات کبیر اکمل نے بتایا کہ بدقسمتی سے افغانستان کے مختلف علاقوں میں لگ بھگ 30 اسکول ایسے ہیں

جنہیں افغانستان کی سرکاری فورسز اور عسکریت پسند گروپ عسکری مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔افغان محکمہ دفاع کے حکام کا کہنا ہے کہ وہ ان اسکولوں کو بطور فوجی اڈے استعمال نہیں کر رہے بلکہ انہیں طالبان کی تباہی اور ان کے قبضہ سے محفوظ رکھنے کے لیے وہاں موجود ہیں۔افغان وزارت دفاع کے ترجمان محمد راد منش نے کہا کہ جب دشمن ان اسکولوں کو استعمال کرتے ہیں تو ہمیں انہیں بچوں کو بچانا ہوتا ہے اور دشمن کو اسکولوں سے نکال باہر کرنا ہے اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ہم وہاں ٹھہر جاتے ہیں۔مقامی حکام کا کہنا ہے کہ شمال مشرقی افغانستان میں واقع بغلان میں کم از کم دو اسکول ایسے ہیں جو کئی ماہ سے بند پڑے ہیں۔مقامی حکام نے مزید بتایا کہ افغان فوجی ان اسکولوں کو طالبان جنگجوں سے ہونے والی لڑائی کے دوران استعمال کر رہے ہیں۔محکمہ تعلیم کے عہدیداروں نے کہا کہ بغلان کے اسکولوں سے وابستہ اساتذہ نے فوج کو کئی خطوط لکھے جن میں ان اسکولوں کو خالی کرنے کا کہا گیا تھا، لیکن انہیں اس کا کوئی جواب نہیں ملا۔ سردی کے مہینوں میں طالبان کی عسکری کارروائیاں رکنے کی وجہ سے افغان فوجی یہاں سے واپس چلے گئے ہیں۔دوسری طرف موسم سرما کی چھٹیوں کی وجہ سے اسکول بند ہیں اور اساتذہ نے اس امید کا اظہار کیا کہ موسم بہار میں جب اسکول دوبارہ کھلیں گے تو تعلیم کا سلسلہ موثر انداز میں دوبارہ شروع ہو جائے گا

افغانستان میں اتحادی حکومت کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے گزشتہ سال اسکولوں کو فوجی مقاصد کے استعمال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسکولوں اور اسپتالوں سمیت دیگر شہری مراکز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔عبداللہ نے کہا کہ “ہم یہ نا سنیں کہ بدترین حالات میں بھی طبی مراکز یا اسکولوں کو جنگ کے لیے استعمال کیا گیا ہو۔طالبان کے دور حکومت کے خاتمے کے بعد گزشتہ 15 سالوں میں افغانستان میں تعلیم کے شعبے میں بہتری آئی ہے لاکھوں بچے بشمول لڑکیاں اسکولوں میں داخل ہوئی ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



فرح گوگی بھی لے لیں


میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…