لاہور(آئی این پی)کشمیر سے فلسطین تک مسلمانوں کے مسائل کے حل کیلئے مؤثراورعملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے،عرب دنیا سے پاکستان کے تعلقات میں استحکام کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھانے چاہئیں ،بھارت اور متحدہ عرب امارات کے درمیان قربتیں پاکستانی خارجہ پالیسی کیلئے سوالیہ نشان ہے۔ یہ بات پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمدطاہر محمود اشرفی نے مختلف مکاتب فکر کے علماء اور مشائخ سے گفتگوکرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ یکم فروری سے دس فروری تک عشرہ مظلومین کشمیر وفلسطین منایا جائے گا۔5فروری کو ملک بھر میں کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کیلئے جلسے ،جلوس ،سیمینارز اور اجتماعات منعقد کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے مسئلہ کو عالمی سطح پر اٹھانے اور کشمیر سے فلسطین ،شام سے یمن تک امت مسلمہ کے مسائل کے حل کیلئے عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کو اسلامی اور عرب ممالک کے بارے میں اپنی پالیسی پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ ہندوستان نے گزشتہ دوسالوں میں عرب دنیا میں اپنے تعلقات کو مضبوط کرنے کی کوشش کی ہے۔ ہماری حکومت کو اس پر توجہ دینی چاہئے اور عرب ممالک کے ساتھ تعلقات میں استحکام لاناچاہئے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں متحدہ عرب امارات کے سفارتکاروں پر حملہ کرنے والے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے تعلقات میں عدم استحکام پیداکرنا چاہتے تھے لیکن پاکستان اور متحدہ عرب امارات کی قیادت نے اس کو ناکام بنایا ہے۔ دریں اثناء پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے رابطہ عالم اسلامی کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل عبد الرحمن بن عبد اللہ الزید سے ملاقات کی اور پاکستان سعودی عرب تعلقات ،انتہاپسندی،دہشت گردی اور فرقہ وارانہ تشدد کے خاتمے اور مسلم امہ میں اتحاد اور وحدت کی کوششوں پر عملی اقدامات اٹھانے پر تبادلہ خیال کیا۔