کابل(این این آئی)افغانستان کے جنوبی صوبے ہلمند کے گورنر حیات اللہ حیات نے ایران پر الزام عاید کیا ہے کہ وہ طالبان مزاحمت کاروں کو راکٹ اور میزائل مہیا کررہا ہے اور وہ اس اسلحے کو افغان فورسز پر حملوں کے لیے استعمال کررہے ہیں۔میڈیاپورٹس کے مطابق گورنر نے کہا کہ طالبان نے صوبہ ہلمند میں سرکاری ہیڈ کوارٹرز پر دس راکٹ فائر کیے تھے۔جب ان میزائلوں کا معائنہ کیا گیا
تو وہ ایرانی ساختہ نکلے تھے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ دو شہروں کرمسار اور سنکن میں جھڑپوں کے دوران بھی طالبان نے افغان فورسز پر ایرانی ساختہ راکٹ چلائے تھے۔گورنر کا کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے طالبان کی حمایت کا ایک جواز افغانستان اور ایران کے درمیان دریائے ہلمند پر تنازعہ ہوسکتا ہے۔یہ دریا افغانستان سے ایران کے مشرقی صوبے سیستان،بلوچستان کی جانب بہتا ہے اور جھیل ہاموں میں جا گرتا ہے۔ایران کو یقین ہے کہ افغانستان نے اس دریا کا رْخ تبدیل کردیا ہے جس کے نتیجے میں مذکورہ جھیل خشک ہوچکی ہے۔