واشنگٹن(آئی این پی ) امریکی صدر براک اوباما نے نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کوخبردارکیاہے کہ روس پر لگائی جانے والی پابندیاں اس وقت تک نہ اٹھائی جائیں جب تک روسی صدر ولادی میر پوتن یوکرین کی سالمیت کی خلاف ورزی کرنا بند نہیں کرتے، ڈونلڈ ٹرمپ کو عالمی امور پر کچھ مشورے دیے ہیں تاہم انہیں مسائل کی پیچیدگیاں ان کی پالیسیاں اپنانے پر مجبور کرسکتی ہیں۔
امریکی صدر بارک اوباما نے اپنے دور اقتدار کی آخری پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سائبردورمیں جمہوریت کی حفاظت کرنا ہماری ذمہ داری ہے، نئے سائبر دور میں ہم شفافیت اور سیکیورٹی میں درست توازن کو یقینی بنائیں گے تاہم امریکا اور دنیا کے مفاد میں روس کے ساتھ بہتر تعلقات ہیں، روس کے ساتھ تعلقات بہتر رکھنا امریکا کے مفاد میں ہے، ولادی میرپیوٹن کے دورمیں امریکا مخالف جذبات میں اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ایٹمی ہتھیاروں پر کمی سے متعلق روس تعاون نہیں کررہا تھا جب کہ ماسکو کی منفی سوچ نے تعلقات میں کشیدگی پیدا کی، روس اورامریکا کا تعمیری تعلق دنیا کے مفاد میں ہے۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ مشرق وسطی کے تنازع پرتشویش برقرارہے جب کہ مشرق وسطی کی صورتحال اسرائیل کے لئے خطرناک ہے، اسرائیل اور فلسطین پر کسی بھی قسم کا حل مسلط نہیں کرسکتے تاہم تنازع کے حل کے لئے پلیٹ فارم فراہم کرسکتے ہیں اور تنازع کا 2 ر یاستی حل دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 2 ریاستی حل سے ہی اسرائیل جمہوری یہودی ریاست رہ سکتا ہے، یہودی آبادکاری 2 ریاستی حل میں رکاوٹ ہے اور کئی عشروں کے بعد اسرائیل کے لئے انتباہ لازمی تھا۔باراک اوباما نے کہا کہ سائبرایج میں جمہوریت کی حفاظت کرنا ہماری ذمے داری ہے، امریکا بڑا ملک ہے اور بڑے ملک کو چھوٹے ملک پرقبضہ کرنا زیب نہیں دیتا، سیاسی استحصال پرکیوبا سے اختلافات ہیں، نسل پرستی کے خلاف مزید کام کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آزاد میڈیا ملک چلانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے، میڈیا کو میرے احتساب کا حق ہے، صدارتی انتخابات میں شکست پرڈیموکریٹس کوپالیسی پرنظرثانی کرنا ہوگی۔