بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک)طالبان نے چین کو 3ارب ڈالر کے کان کنی کے منصوبے پر کام شروع کرنے کے لیے گرین سگنل دے دیا ۔طالبان نے کہاہے کہ وہ چین کے شروع کردہ ایسے منصوبے جواسلام اورافغانستان کے مفاد میں ہونگے ان کی سکیورٹی بھی وہ خود دینگے ۔
ایک امریکی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق طالبان نے چین کوافغانستان میں کان کنی کے منصوبوں پرکام کرنے کی اجازت دے کرساتھ ہی ان منصوبوں کی سکیورٹی کےلئے اپنے عہدیداروں کوہدایات بھی جاری کردی ہیں ۔رپورٹ کے مطابق چین جومنصوبے افغانستان میں شروع کرے گاان میں میں تانبے کی بہت بڑی کان ’’میس اینک‘‘ (Mes Aynak)بھی شامل ہے۔ان تمام کانوں کو اب طالبان تحفظ فراہم کریں گے اور چینی کارکنوں کو وہاں کام کرنے میں سہولیات دیں گے۔ چین کی سرکاری کمپنی ’’میٹلرجیکل گروپ کارپوریشن نے میس اینک سے تانبہ نکالنے کا معاہدہ 2008ء میں کیا تھا۔
دوسری طرف افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ کے ترجمان جاوید فیصل نے کہاہےکہ ’’طالبان نے کبھی بھی ایسے منصوبوں کو تحفظ فراہم نہیں کیا اور نہ ہی یہ ان کی ’جاب‘ ہے، کیونکہ قومی منصوبوں میں ’دہشت گرد گروپ‘ کا کوئی حصہ نہیں۔‘‘۔افغان حکومت کے اس ردعمل پرطالبان کاکہناہے کہ وہ ہی افغانستان کی حفاظت کررہے ہیں اورماضی میں بھی کرتے رہے ہیں ۔واضح رہے کہ امریکہ اورروس نے کروڑوں ڈالرزافغانستان میں خرچ کئے لیکن ان اہداف کوحاصل نہ کرسکے جووہ چاہتے تھے