اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

پناہ گزینوں کی آمد،ترکی نے انوکھا حل ڈھونڈ نکالا،پاکستان کیلئے بڑا سبق

datetime 17  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

انقرہ(این این آئی)کہ ترکی نے شام کے اندر ہی حلب کے پناہ گزینوں کو ٹھہرانے کے لیے ایک کیمپ قائم کرنے کا کام شروع کردیاجبکہ حلب سے 55 زخمیوں اورمریضوں کو علاج کے لیے ترکی پہنچایا گیا، زخمیوں میں سے ایک شخص اسپتال پہنچنے سے قبل ہی دم توڑ گیا جب کہ ایک بچے سمیت چار زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترک حکام نے بتایا کہ ترکی نے شام کے اندر ہی حلب کے پناہ گزینوں کو ٹھہرانے کے لیے ایک کیمپ قائم کرنے کا کام شروع کردیا ہے تاہم حلب سے لائے جانے والے زخمیوں اور مریضوں کا ترکی کے اسپتالوں میں علاج کرایا جائے گا۔دو ترک عہدیداروں نے بتایا کہ ترکی کی سرحد سے ساڑھے تین کلو میٹر اندر دو الگ الگ مقامات پر کیمپ قائم کیے جا رہے ہیں جن میں 80 ہزار پناہ گزینوں کو ٹھہرانے کی گنجائش پیدا کی جائے گی۔

ترکی کے سرکاری امدادی ادارے کے ایک عہدیدار نے ٹیلیفون پر بتایا کہ حلب کے شہریوں کے لیے پناہ گزین کیمپ کا بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے کا کام جلد ہی شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حلب سے آنے والے شہریوں کی مدد کے لیے ترک ہلال احمر، شعبہ حادثات اور انسانی حقوق اور ریلیف کے شعبے میں کام کرنے والے دیگر ادارے پناہ گزینوں کے استقبال میں پیش پیش ہوں گے۔ترکی کو توقع ہے کہ بشار الاسد اور روس کے ساتھ طے پائے معاہدے کے تحت حلب کے 8 ہزار جنگجو اور ہزاروں عام شہری محفوظ مقامات تک منتقل ہوجائیں گے۔قبل ازیں ترکی میں محکمہ صحت کے زیراہتمام ایمرجنسی سروسز کے چیئرمین حسن ایدنلیک نے ایک بیان میں بتایا کہ حلب سے 55 زخمیوں اورمریضوں کو علاج کے لیے ترکی پہنچایا گیا ہے۔انہوں نے جیلوہ غوزو گذرگاہ پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ حلب سے لائے گئے زخمیوں میں سے ایک شخص اسپتال پہنچنے سیقبل ہی دم توڑ گیا جب کہ ایک بچے سمیت چار زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔

موضوعات:



کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…