کابل ( آن لائن )افغانستان کے شمالی صوبے کے جوزجان کے سابق گورنر احمد اشچی نے الزام عائد کیا ہے کہ انہیں نائب صدر عبد الرشید دوستم کے حکم پر اغوا کر کے زیادتی کا نشانہ بنا یا گیا ہے ۔صدارتی محل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ الزامات پر تحقیقات کرائی جائیں گی۔
میڈ یا رپورٹس کے مطابق احمد اشچی نے الزام عائد کیا ہے کہ گزشتہ مہینے میں پانچ دن انہیں سابق جنگجو سردار کی رہائش گاہ پر زبردستی رکھا گیا جہاں انہیں نائب صدر اور 10افراد نے جنسی تشدد کا نشانہ بنا یا ۔دوسری جانب عبد الرشید دوستم نے الزام مسترد کرتے ہوئے اسے اشتعال انگیزی قرار دیا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ احمد اشچی جو انہوں نے حراست میں نہیں لیا بلکہ افغان خفیہ اداروں نے حراست میں لیا تھا ۔عبد الرشید دوستم کے ترجمان نے بتا یا کہ احمد اشچی کو افغان سیکیورٹی فورس نے حراست میں لیا تھا کیونکہ ان پر اپوزیشن کو فنڈنگ کرنے اور سیکیورٹی مسائل میں ان کے شامل ہونے کا الزام تھا ۔
انہوں نے کہا کہ نائب صدر کے خلاف نا معلوم لوگ تباہ کن تحریک چلا رہے تھے ۔ادھر افغان صدارتی محل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ الزامات کی تفصیلی تحقیقات کرائی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ نیشنل یونٹی گور ئمنٹ (این یو جی) صوبہ جوزجان کے سابق گورنر احمد اشچی کے الزامات کی تحقیقات کریں گے جس میں انہوں نے نائب صدر پر ہراساں کرنے کاالزام لگا یا ہے ۔
واضح رہے کے افغان ناب صدر عبد الرشید دوستم ازبک نسل سے تعلق رکھتے ہیں جو کہ سابق جنگجو سردار بھی تھے۔ان پر افغانستان میں سول وار کے دوران بد ترین فساد پھیلانے کا بھی الزام ہے ۔انہوں نے افغان آرمی میں چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کی حیثیت سے بھی فرائض سرانجام دئیے ہیں