ہفتہ‬‮ ، 22 فروری‬‮ 2025 

اربوں روپے بھی کام نہ آئے،ایران میں امیر ترین تاجر کا افسوسناک انجام

datetime 5  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران(این این آئی)ایران کی سپریم کورٹ نے مشہور ارب پتی تاجر بابک زنجانی کے خلاف موت کی سزا برقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ ایرانی تاجر زنجانی تہران پر پابندیوں کے عرصے میں پاسداران انقلاب کے زیر انتظام کمپنیوں کے ذریعے تیل کی فروخت کے سلسلے بروکر کے طور پر کام کر رہا تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایران میں اعلی عدلیہ کے دفتر میں شعبہ تفتیش کے معاون غلام رضا انصاری نے کہاکہ زنجانی کو تیل کے سیکٹر میں بدعنوانی کے مقدمے میں مرکزی مجرم قرار دیا گیا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ معاملے میں ملوث دیگر دو افراد مہدی شمس اور حمید فلاح ہروی کی سزائے موت کو ختم کر کے ان کے معاملے کو پھر سے عدالت کو بھیجا گیا ہے۔ایرانی عدلیہ کے ترجمان نے مئی میں اعلان کیا تھا کہ بدعنوانی کے ملزمان سے متعلق خصوصی عدالت نے زنجانی اور اس کے ساتھ دو دیگر افراد کے خلاف سزائے موت کا فیصلہ سنایا ہے۔ مذکورہ افراد پر ایرانی تیل کی برآمدات میں بدعنوانی کے الزامات تھے۔ اس کے علاوہ منی لانڈرنگ کی وجہ سے مالی جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔مشہور ارب پتی تاجر زنجانی کو موجودہ صدر حسن روحانی کی جانب سے بدعنوانی کے خلاف مہم کے آغاز پر دسمبر 2013 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ زنجانی کا شمار ایران کے دولت مند ترین افراد میں ہوتا ہے اور وہ 70 کمپنیوں کا مالک ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بخارا کا آدھا چاند


رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…