اسلام آباد(آئی این پی)سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان کے مسئلے کا کوئی عسکری حل نہیں دیکھ رہا بلکہ وہ مذاکرات سے اس مسئلے کا حل چاہتا ہے ، پاکستان افغان طالبان سے رابطے میں ہے اور انہیں ہمارا یہ واضح پیغام ہے کہ وہ مذاکرات کی میز پر آئیں ، افغان طالبان کو وہ کامیابی جنگ سے حاصل نہیں ہو گی جو مذاکرات سے ہو گی ۔ اعزاز چوہدری نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں پائیدار قیام امن کے لئے کوشاں ہے اس نے افغانستان کی ہمشیہ ہر قسم کی مدد کی اور کرتا رہے گا ۔انہوں نے کہا کہ بے شک بھارت افغانستان میں جتنی سرمایہ کاری کرے تاہم پاکستان افغانستان میں مثبت کردار ادا کرنا چاہتا ہے ، ہم نے بھی وہاں اربوں کی سرمایہ کاری کر رکھی ہے ،ا فغانستان میں پاکستان کے کردار کا کوئی بھی متبادل نہیں ، پاکستان اور افغانستان ثقافتی ، لسانی اور مذہبی روابط میں صدیوں سے جڑے ہوئے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں پاکستان کے کردار کی تعریف کی جانی چاہیے اور پراکسی وار نہیں ہونی چاہیے ، بھارت اس حوالے سے منفی انداز میں پیش کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان میں امن کا قیام چاہتے ہیں اس حوالے سے کوئی پراکسی وار نہیں ہونی چاہیے نہ ہی پاکستان پراکسی کر رہا ہے اور نہ ہی اس کو پسند کرتا ہے ، ہم کوئی پراکسی وار نہیں دیکھنا چاہتے ، افغانستان میں منتخب حکومت کو مانتے اور اسے آگے بڑھتا دیکھنا چاہتے ہیں ، ہمارا کوئی من پسند نہیں ۔